پیپلز پارٹی کے رہنما و وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں ملک میں مہنگائی ہے اور اس کا حل نکالا جائے گا، عوام کو مہنگائی سے بچانا ہماری ذمے داری ہے، بھلے ترقیاتی فنڈز روکے جائیں مگر تنخواہیں بڑھانا بہت ضروری ہو چکا ہے۔
سکھر میں ڈسٹرکٹ کونسل ہال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تجویز دوں گا کہ ملازمین کی 30 سے 35 فیصد تنخواہیں بڑھائی جائیں، مزدور کی کم از کم تنخواہ 30 سے 35 ہزار کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ آج جمہوریت کو خطرہ ہے، جمہوری طاقتوں کو سوچنا چاہیے کہ ملک اور عوام کو بچانا ہے، اگر ہم نے پارلیمنٹ کو طاقتور نہیں بنایا تو عوام طاقت ور نہیں ہوسکتے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آج اداروں کا آپس میں ٹکراؤ ہے جس سے پاکستان کمزور ہو رہا ہے، سیاستدانوں کا فرض ہے کہ عوام کے پیٹ بھرنے کے لیے راستے ڈھونڈے جائیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ سندھ حکومت نے صوبے بھر میں تعلیم کے حوالے سے بہتر اقدامات کیے ہیں، سکھر میں ایک بھی یونیورسٹی نہیں تھی آج 5 بن چکی ہیں اور چھٹی بننے جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ زون کے لیے 400 ایکڑ زمین الاٹ کی ہے، جس سے 20 ہزار لوگوں کو روزگار ملے گا، لوگ چاہتے ہیں کہ ایسا روزگار ملے جس میں کام نہ کرنا پڑے، اب ایسا نہیں ہو گا۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہم بھی کام کرتے ہیں تو عوام ہمیں دوبارہ منتخب کرتے ہیں، سیاستداں کا کام گالم گلوچ نہیں بلکہ عوامی خدمت کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لیور ٹرانسپلانٹ کے لیے بھارت جانا پڑتا تھا اب سندھ میں مفت علاج ہو رہا ہے۔
Comments are closed.