بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

تحریک عدم اعتماد کیخلاف حکومت بھی متحرک

اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر حکومت بھی سنجیدہ ہوگئی، سیاسی قیادت سے مشورے شروع کردیے۔

ذرائع کے مطابق عدم اعتماد کی تحریک کے حکومت بھی متحرک ہوگئی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور سینیٹر عبدالقادر نے مشورے کیے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں اگر اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد آئی تو نمبر گیم کیا ہوگا؟

ذرائع کے مطابق چاروں رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں میٹنگ ہوئی، جس میں تحریک عدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے ممبران اسمبلی سے رابطے کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

میٹنگ میں بلوچستان سے منتخب ہونے والے سینیٹر عبدالقادر نے خصوصی شرکت کی۔

سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور حکومتی اتحادی جماعت ق لیگ کے سینئر رہنما اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ۔

قومی اسمبلی حکومتی اتحاد کے پاس 179 ارکان موجود ہیں جبکہ اپوزیشن اتحاد کے اراکین کی تعداد 162 ہے، یوں فرق صرف 17 ارکان کا ہے۔

ایسے میں اپوزیشن قیادت خاص طور پر ن لیگی رہنما دعویٰ کررہے ہیں کہ انہیں حکمران جماعت پی ٹی آئی کے 24 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔

دوسری طرف یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اپوزیشن نے تحریکِ عدم اعتماد کا مسودہ تیار کر لیا جس پر 80 سے زائد ارکان نے دستخط بھی کردیے ہیں۔

اپوزیشن قیادت نے حکومتی اتحادی ق لیگ اور متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقاتیں کی ہیں، چوہدری برادران سے آصف زرداری، شہباز شریف اور مولانا فضل الرحمان وفود کی صورت میں اور الگ الگ ملاقاتوں میں عدم اعتماد کے لیے ووٹ مانگ چکے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.