اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیرصدارت پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا، اجلاس میں قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جانے پر مشاورت مکمل ہوگئی،اجلاس میں وزیراعظم نے اتحادیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی کہیں نہیں جا رہے، ہمارے ساتھ ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلائے جانے کا امکان ہے اور تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 29 مارچ کو کروائی جائے گی، کور کمیٹی نے عدم اعتماد سے متعلق تمام فیصلوں کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کور کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ڈی چوک پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہوگا۔
کور کمیٹی اجلاس میں اسد عمر نے اتحادی جماعتوں سے رابطوں پر بریفنگ دی،مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے قانونی نکات پر بریفنگ دی،صوبائی صدور نے پارٹی کے تنظیمی معاملات سے آگاہ کیا،ہماری تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ عدم اعتماد سے کوئی پریشانی نہیں، صورتحال اطمینان بخش ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی کا اجلاس میں جارحانہ پالیسی اور ملک بھر میں سیاسی جلسے جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، ملکی صورتحال کے تناظر میں کور کمیٹی نے حتمی فیصلوں کا اختیار وزیراعظم کو دیدیا ہے۔
اجلاس میں اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کیاگیا اور اس سلسلے میں وزراء کو ٹاسک سونپ دیا گیا ہے،تحریک انصاف کی حکومت کو اتحادیوں کے ساتھ کھڑا رہنے کی امید ہے، اجلاس کے شرکا کو بتا دیا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی جلدی نہیں ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا گیا کہ ہمارے نمبرز پورے ہیں، ہمارے ارکان کو کروڑوں کی پیشکش ہے، ہمارے ارکان کو دنیا کے کسی بھی ملک میں پیسے پہنچانے کی پیشکش کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم نے اجلاس میں کہاکہ کیسز منطقی انجام تک پہنچنے کے باعث اپوزیشن کو جلدی ہے،مشاورت سے فیصلے کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ کور کمیٹی کے اجلاس میں گورنر سندھ عمران اسماعیل، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود وزیراعظم ہاؤس پہنچے تھے۔
اس کے علاوہ شیخ رشید، پرویز خٹک، عامر ڈوگر ، اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچے تھے۔
Comments are closed.