cd hookups in cochise county hookup Illinois hookup Vincentown New Jersey dknight magicbox ii bluetooth hookup emily willis hookup

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

تحریک عدم اعتماد پر بحث اور ووٹنگ کے لیے 14 مارچ کو اجلاس بلانے کی تجویز

حکومت کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر بحث اور ووٹنگ کے معاملے پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اسپیکر کو 14 مارچ کو اجلاس بُلانے کی تجویز دے دی۔

ذرائع کے مطابق تجویز دی گئی ہے کہ 3 دن بحث کے بعد 18 مارچ کو ووٹنگ کروادی جائے، قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی تجویز پر حتمی فیصلہ اسپیکر اسد قیصر کریں گے۔

 قواعد کے مطابق ریکوزیشن پر اسمبلی اجلاس 14 دن میں بُلانا ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ باپ پارٹی کے ساتھ دینے پر وفاق اور بلوچستان میں نمائندگی دی جائے گی، بلوچستان حکومت کا فیصلہ مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل کریں گے۔

دوسری جانب تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے مِشن پر وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر آج لاہور پہنچے ہیں۔

عمران خان کے ہمراہ دورۂ لاہور میں وفاقی وزراء اسد عمر، شفقت محمود، فرخ حبیب، حماد اظہر، خسرو بختیار اور شاہ محمود قریشی بھی موجود ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کےخلاف تحریک عدم اعتماد تکنیکی بنیاد پر ناکام بنانے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔

اس حوالے سے قانونی ماہرین نے وزیراعظم کو مختلف تجاویز دے دیں، پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے ارکان سے متعلق اسپیکر کوخط لکھنے کی تجویز دی گئی۔ ایسے اراکین کی مبینہ فہرست پہلے ہی عمران خان کے پاس موجود ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ خان بہت جلد اپنے سپورٹرز کو بتائے گاجلسہ کیا ہوتاہے، یہ ہمیں تیس تیس چالیس لوگ لاکر ڈراتے ہیں وہ حکومت کوئی اور ہوگی ۔

قانونی ماہرین کی جانب سے تجویز دی گئی کہ اسپیکر سے درخواست کریں کہ اگر یہ اراکین ووٹ ڈالیں تو ان کے ووٹ کو گنتی میں شمار نہ کیا جائے۔

دوسری طرف متحدہ اپوزیشن نے صدر عارف علوی کےخلاف مواخذے کی تحریک لانےکا فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے فوری بعد مواخذے کی تحریک پیش کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق نئےصدر کے امیدوار کیلئے آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان پر مشتمل 2 رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ طے ہوگیا ہے کہ صدر پیپلز پارٹی یا جے یو آئی میں سے ہوگا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.