جمعہ13؍جمادی الثانی 1444ھ6؍جنوری 2023ء

تحریک عدم اعتماد میں پی ٹی آئی حکومت کا اصل مقابلہ فوج سے تھا، فواد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ  عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں پی ٹی آئی حکومت کا اصل مقابلہ فوج سے تھا، ورنہ مستحکم حکومتیں ایسے نہیں جاتیں جیسے پی ٹی آئی کی حکومت چلی گئی تھی۔

 بی بی سی کے پروگرام ’ہارڈ ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ سب کو پتہ ہے ہماری اتحادی جماعتوں کو کون کنٹرول رہا تھا؟ بالکل واضح تھا کہ اتحادی جماعتیں کس کی ہدایات پر عمل کر رہی ہیں؟

پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نیوٹرلز پنجاب میں پیپلز پارٹی کو لانے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، اس وقت اسٹیبلشمنٹ پولیٹیکل انجینئرنگ کر رہی ہے، باپ پارٹی کو پیپلزپارٹی میں شامل کیا جا رہا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ معاشی بحران نتیجہ ہے سیاسی بحران کا، عمران خان کی حکومت کو غیر ضروری طور پر گھر بھیج کر معاشی بحران پیدا کیا گیا، کسی کو پتہ نہیں کہ تین یا پانچ ماہ بعد یہاں کون سی حکومت ہوگی، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں لا سکتے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارے دور حکومت میں عدلیہ، قانون کی حکمرانی کے اداروں میں کرپشن انڈیکس بڑھا، مستحکم حکومتیں ایسے نہیں جاتیں جیسے ہماری حکومت گئی، ہماری اتحادی جماعتوں کے طرز عمل سے واضح ہوگیا تھا کہ وہ ہدایات پر عمل کر رہی ہیں۔

اعجاز چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکن زخمی تھے یا شہید ہوئے، چھپ کر نہیں بیٹھے۔

انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے ان جماعتوں کو اسٹیبلشمنٹ کنٹرول کرتی ہے اور ان کی پوزیشنیں کیا ہے، سیاست کو سیاستدانوں پر چھوڑ دینا چاہیے تھا، عمران خان کے مطابق ہماری حکومت کو گھر بھیجنے میں جنرل باجوہ ملوث تھے۔

 فواد چوہدری نے کہا کہ ہم نے امریکا میں پاکستانی سفیر کا سائفر پیش کیا ہے، پاکستانی سفیر نے اسسٹنٹ سیکریٹری آف اسٹیٹ ڈونلڈ لو سے ملاقات کے بعد سائفر بھیجا تھا، ڈونلڈ لو نے کہا تھا حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی ہوئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ لو نے کہا تھا پاک امریکا تعلقات عدم اعتماد کی کامیابی یا ناکامی پر منحصر ہوں گے، سائفر والی دستاویز ہم نے صدر کو بھی بھیجی تھی، ہم نے صدر کو سائفر معاملے کی جوڈیشل انکوائری کیلئے لکھا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم نے کبھی نہیں کہا کہ امریکا سے جنگ چاہتے ہیں، ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں، کوئی پارٹی امریکا سے محاذ آرائی نہیں چاہتی، نہیں چاہتے کہ امریکا سمیت کوئی بھی ملک پاکستان کو ڈکٹیٹ کرے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اسامہ بن لادن کو شہید نہیں کہا، اسامہ بن لادن کو شہید کہنے کی بات زبان پھسلنا تھاجس کی وضاحت کردی گئی تھی، ہم حکومت میں آئے تو امریکا سے تعلقات نہیں تھے، ہم نے بہتر کیا، ہم نے افغانستان میں طالبان پر اثر ڈال کر  لاکھوں غیر ملکیوں کا انخلا کروایا، جو گزر گیا گزر گیا ہم امریکا سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، امید ہے امریکا بھی پاکستان کی مقبول جماعت سے تعلقات رکھنا چاہے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناکامی ہے کہ افغانستان سے متعلق عمران کی پالیسی جاری نہیں رکھی، ہم افغانستان میں طالبان حکومت سے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کے قریب تھے، موجودہ حکومت نے افغانستان سے متعلق ہماری تمام کوششیں تباہ کردیں۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہم الیکشن کیلئے انتظار کر سکتے ہیں لیکن حکومت الیکشن نہیں چاہتی، حکومت اسلام آباد تک میں بلدیاتی انتخابات نہیں چاہتی، حکومت کو علم ہے جب بھی الیکشن ہوا لوگ انہیں آؤٹ کر دیں گے، الیکشن پی ٹی آئی کی نہیں پاکستان کی ضرورت ہے، ہم چاہتے ہیں ملک میں الیکشن جلد سے جلد ہوں تاکہ مستحکم آئے اور مسائل حل ہوں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.