پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ پارٹی کے دو تین ارکان ہیں جن پر پارٹی کو شبہات ہیں، لیکن با ضابطہ طور پر ابھی کوئی ایک بھی رکن چھوڑ کر نہیں گیا۔
نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسد عمر نے یہ بھی تسلیم کیا کہ اسمبلی تحلیل کرنے پر پارٹی میں اختلاف رائے موجود تھا، لیکن جب فیصلہ ہوگیا تو سب اس پر کھڑے ہوگئے۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ پرویز الہٰی نے ابھی تک ایسا نہیں کہا کہ وہ اسمبلی تحلیل نہیں کریں گے، امید ہے پرویز الہٰی مشکلات پیدا نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی ہماری پارٹی لیڈر شپ سمجھتی ہے ہمارے نمبر پورے ہیں، پارٹی میں دو رائے ہیں، ایک یہ ہے کہ نمبر پورے ہیں تو اعتماد کا ووٹ لے لیا جائے، دوسری رائے ہے کہ اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں لیکن انڈر ٹیکنگ کے باعث اسمبلی توڑ نہیں سکتے، 11 تاریخ تک کی انڈرٹیکنگ ہے اس کا انتظار کرنا چاہیے۔
اسد عمر نے کہا کہ چوہدری پرویز الہٰی کی رائے پی ٹی آئی کی رائے سے مختلف ہے، پرویز الہٰی نے یہ بھی کہا ہے کہ فیصلہ عمران خان کا ہوگا، پرویز الہٰی نے اسمبلی توڑنے پر دستخط کرکے عمران خان کو دیے ہیں۔
Comments are closed.