مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کے اندر بھی بغاوت ہو چکی ہے، اپوزیشن کی عدم اعتماد کو ٹائی ٹائی فش کہنے والے کیوں اسمبلی اجلاس نہیں بلاتے، اجلاس بلائیں تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کو آج سوشل میڈیا کے ذریعے چلا رہے ہیں، وہ سوشل میڈیا کے وی لاگرز کے ذریعے ملک کی مشکلات حل کرنا چاہتے ہیں، بھارت کےساتھ محاذ آرائی پر بھی سوشل میڈیا کے وی لاگرز کو بلایا جائےگا۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں اپوزیشن کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہے، وزیراعظم کے پاس اپوزیشن کے پیچھے بیرونی طاقتوں کی معلومات ہیں تو نام قوم کو بتائیں، اگر وزیراعظم کے پاس اپوزیشن پر الزامات لگانے کے ثبوت نہیں تو وہ جھوٹے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر غیر جانبدار ہوتا ہے لیکن اسپیکر ٹوئٹ کرتے ہیں کہ آئی اسٹینڈ ودھ عمران خان، اسپیکر قومی اسمبلی اگر جانبدار ہے تو اپنی کرسی سے اتر کر اسے نیچے بیٹھنا چاہیے۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان 22 کروڑ عوام کی نظر میں ایک گالی بن چکے ہیں،حکومتی اتحادی جماعتیں نہیں چاہتیں کہ عمران خان کے حصے کی گالیاں خود کھائیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ حکومت اپنے دعوؤں میں سچی ہے تو 32 ارب روپے میں سے 32 روپے کی کرپشن کا کیس بنائے،مجھ پر نارووال اسپورٹس سٹی کو ہائی جیک کرنے کا کیس ہے،جنرل مشرف نے نواز شریف پر ہائی جیکنگ کا کیس بنایا، حکومت نے مجھ پر نارووال اسپورٹس سٹی ہائی جیک کرنے کا کیس بنایا ہے، نارووال اسپورٹس سٹی آج بھی اپنی سرکاری سطح پر کھڑا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان بدنصیب وزیراعظم ہیں جنہیں موقع ملا اور وہ کچھ کام نہ کر سکے، تحریک عدم اعتماد وزیراعظم کی 4 سال کی ناکامی کے خلاف ہے،وزیراعظم سے پاکستان کے تمام نوکری پیشہ اور تاجر پریشان ہیں۔
لیگی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ملک کی معیشت کا ستیاناس کر دیا ہے،وزیراعظم نے فارن فنڈنگ سے اپنا پورا چہرا داغدار کر رکھا ہے،غریبوں کو گھر بنانے کی اسکیم میں 60 ہزار روپے کی قسط بن رہی ہے۔
Comments are closed.