نگراں وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی ریلی عورت مارچ کے راستے میں آ رہی تھی، سیکیورٹی خدشات موجود تھے، پی ٹی آئی کی ڈنڈا بردار خواتین کی ویڈیوز موجود ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عامر میر نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے 11 پولیس اہل کار زخمی کیے، مذاکرات کی بھی کوشش ہوئی مگر یہ باز نہیں آئے۔
عامر میر نے کہا کہ تین صوبوں میں دہشتگردی کے واقعات ہو چکے ہیں، پنجاب میں بھی امن و امان کے خدشات تھے، عمران خان دو روز پہلے تک عدالت میں پیش نہیں ہورہے تھے اچانک انتخابی مہم کا اعلان کر دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دفعہ 144 آئین میں موجود ہے اگر لگتا ہے کہ تحریک انصاف کو نشانہ بنایا ہے تو عدالت جائیں، ہم نگراں ہیں تو کیا بالکل ہاتھ پیر چھوڑ کر بیٹھ جائیں۔
عامر میر نے کہا کہ عمران خان عدالتوں کو ماموں بنا رہے ہیں، عمران خان نے کبھی قانون کا احترام نہیں کیا، پی ایس ایل ختم ہوجائے تو دفعہ 144 بھی ہٹا دی جائے گی۔
نگراں وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ یہ جاکر عدالت میں توہین عدالت لگا دیں ہم اپنی پوزیشن کلیئر کردیں گے، نگراں حکومت نے الیکشن رکوا کر کیا حاصل کرنا ہے، 8 بندوں کی کابینہ ہے کوئی نہ تنخواہ لے رہا ہے نہ مراعات۔
عامر میر نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی ریلی کیلئے بندے پورے ہی نہیں ہوئے تو کونسی ریلی؟
Comments are closed.