پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیرِاعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کے بیرونِ ملک سازش کے الزامات پر مجوزہ انکوائری کمیشن مسترد کردیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت صرف وہ کمیشن مانے گی جو آزاد عدلیہ کے ماتحت بنایا جائے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے بیرونِ ملک سازش کے الزامات پر انکوائری کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ انکوائری کمیشن خود مختار ہوگا، عوام کے سامنے فیصلہ کرے گا۔
اس کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کے ماتحت کسی بھی کمیشن کو پہلے ہی مسترد کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ٹی او آرز طے کیے، اور اسی کے مطابق چیف جسٹس کو خط لکھ کر کمیشن بنانے کا کہا ہے، اگر عدالتیں 24 گھنٹے کھلی ہیں تو یہ کام سب سے اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ کے تحت ہی کمیشن کو مانیں گے، جس کی اوپن سماعت ہو۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم اور کابینہ کو مشورہ ہے کہ آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سیاسی مخالفین کے خلاف توہین مذہب کے قوانین کا استعمال کیا ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بغیر ڈرائیور کے معیشت کی گاڑی چل رہی ہے، دوتہائی وزراء ضمانتوں پر ہیں، حکومت کے آخری چند ہفتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مئی کے بعد اسلام آباد کی طرف مارچ کی کال دی جائے گی، وزیراعظم شہباز شریف اور مریم اورنگزیب کو مشورہ ہے گھبرانا نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے گھبرانے کا وقت کل کے جلسے کے بعد شروع ہوگا۔
فرح گوگی سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فرح کی بار بار بات کی جاتی ہے، اگر اس نے کرپشن کی ہے تو ان پر یہ کیس ہی نہیں بنا سکے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرح کو اپنے الزامات کا جواب دینا ہے، اپنے طریقہ کار کے مطابق وہ آگے بڑھیں گی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ان کو الزام لگانے کے لیے کوئی چیز مل نہیں رہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایبسلوٹلی ناٹ سے سازش شروع ہوئی اور عمران خان کو ہٹا کر ختم ہوئی۔
پی ٹی آئی کے جلسوں سے متعلق بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 6 سے 20 مئی تک عمران خان کے جلسے پلان ہیں، 20 مئی کے بعد کسی بھی دن اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا، لاکھوں لوگ حقیقی آزادی کے لیے باہر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواہش ہے یہ اس بحران سے پہلے انتخابات کی طرف چلے جائیں۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ منحرف ارکان کو نااہل قرار دینے کے کیس کی کل الیکشن کمیشن میں سماعت ہوگی، پنجاب اسمبلی کے 25 اور قومی اسمبلی کے 22 منحرف ارکان کےخلاف کیس کی سماعت ہوگی، الیکشن کمیشن کو 30 دن میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سارا بحران منحرف ارکان کے کیس کے اردگرد گھومتا ہے، الیکشن کمیشن منحرف ارکان سے متعلق کیس کا جلد ازجلد فیصلہ کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب میں منحرف 25 ارکان نااہل ہوتے ہیں پنجاب حکومت کا مینڈیٹ ختم ہوجائے گا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ فوری الیکشن نہیں کروائے جاتے تو حالات مزید خراب ہونگے۔
Comments are closed.