وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہماری تجویز ہے امیروں کے لیے گیس مہنگی کی جائے، امیر سستی گیس استعمال کرتے ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک کا کہنا تھا کہ غریب عوام پانچ گنا مہنگی ایل پی جی استعمال کرتے ہیں، پیٹرولیم ڈویژن کی کوشش ہو گی کہ غریب کو بچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 50 فیصد غریب عوام کے لیے گیس کی قیمت نہیں بڑھائی جائے گی۔
وزیر مملکت نے بتایا کہ پاکستان کے ذخائر سے نکلنے والی گیس 670 ملین مکعب فٹ ہے، صرف گھریلو صارفین کی گیس کی یومیہ ضرورت ایک ارب 17 کروڑ مکعب فٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بروقت گیس نہیں خریدی گئی، لاوارث ملک کی طرح گیس کے لیے کوئی پلاننگ نہیں کی گئی، سابق حکومت نے ری گیسی فکیشن کا کوئی کارخانہ نہیں لگایا۔
مصدق ملک نے انکشاف کیا کہ جاتے جاتے سابق حکومت گیس قیمت کا قانون بھی بدل گئی، نئے قانون کے مطابق جو اوگرا قیمت مقرر کرے وہی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ ایل این جی کے لیے ٹینڈر کر رہے ہیں کوئی نہیں آ رہا، ایک کارگو کے لیے بولی آئی بھی تو 40 ڈالر تک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 4 ڈالر کی سستی گیس نہیں خریدی گئی، اب گیس کی قیمت کئی گنا بڑھ گئی ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جولائی، اگست اور ستمبر کے لیے پاکستان نے ایل این جی کے 10 کارگوز کے لیے بولیاں طلب کی تھیں لیکن کوئی بولی موصول نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کے اثرات عوام تک پہنچیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے 100 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے غریب افراد کو مفت بجلی کی سہولت دی، ہم تو چاہتے ہیں ایسی سہولت باقی صوبے بھی دیں۔
وزیر مملکت مصدق ملک نے کہا کہ سابق حکومت نے عالمی اداروں کے ساتھ معاہدے کیے ان کو بھی سامنے رکھنا ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے کیے گئے بڑے بڑے وعدے ہم نے پورے کیے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی سیکٹر کا گردشی قرضہ 2500 ارب روپے جبکہ گیس سیکٹر کا گردشی قرضہ 1500 ارب روپے ہے۔
Comments are closed.