’جیو نیوز‘ کے کامیڈی شو ’ہنسنا منع ہے‘ کے میزبان تابش ہاشمی نے اپنی یونیورسٹی کی زندگی کا ایک دلچسپ واقعہ مداحوں کے ساتھ شیئر کر دیا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیو میں تابش ہاشمی کو ان کے تعلیمی دور کی سُنہری یادوں کا ایک مزاحیہ قصہ سناتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔
ایک پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ آئی بی اے میں کارڈ کے بغیر پارکنگ کی اجازت نہیں ہوتی تھی، جب میں نے یونیورسٹی آ کر گاڑی کھڑی کی تو گارڈ فوراً میرے پاس آیا اور مجھ سے کارڈ مانگنے لگا تو میں نے اسے بتایا کہ ابھی کارڈ ملا نہیں ہے، جس پر اس نے مجھے ایڈمن کا راستہ دکھایا اور کہا کہ کارڈ آ گئے ہیں، جا کر لے آؤ۔
تابش ہاشمی نے بتایا کہ ایڈمن جا کر جب کارڈ کا معلوم کیا تو انہوں نے مجھے تابش ہاشمی کی بجائے تابش کریمی کا کارڈ دے دیا اور میں بھی لے آیا پھر کچھ دنوں کے بعد گارڈ نے مجھے پھر روک لیا اور کہا کہ یہ کارڈ آپ کا نہیں ہے اور اندر نہیں جا سکتے، جس پر مجھے غصہ آ گیا اور میں بھی گاڑی سے نکل کر باہر بونٹ پر بیٹھ گیا۔
انہوں نے بتایا کہ جب معاملہ سنگین ہوا اور انتظامیہ تک پہنچا تو ایک صاحب آئے جنہوں نے ماجرہ دریافت کیا تو میں نے ان کے سوالوں کے جواب میں بہانہ کیا اور کہا کہ میرا تعلق سیاسی جماعت ایم کیو ایم سے ہے اور حال ہی میں غصے میں ایک آدمی کو گولی مار دی ہے، یہ سننا تھا کہ ان صاحب کا لہجہ فوراً دھیما ہو گیا اور وہ میرے ساتھ نہایت شائستہ لہجے میں بات کرنے لگے۔
وائرل ویڈیو دیکھ کر شائقین تابش ہاشمی کے یونیورسٹی کے دلچسپ واقعے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں اور کمنٹس میں مزاحیہ تبصرے بھی کر رہے ہیں۔
کچھ صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ کہانی حقیقی نہیں ہے اور تابش ہاشمی ایک اچھے کہانی کار ہیں۔
Comments are closed.