تائیوان وزیر خارجہ جوزف وو نے تائیوان کو چین کا اٹوٹ حصّہ کہنے پر ایلون مسک کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
ایلون مسک نے لاس اینجلس میں آل ان سمٹ میں چین کی خارجہ پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’بیجنگ کی پالیسی می ہمیشہ تائیوان کو چین کے ساتھ دوبارہ جوڑنے کی کوشش رہی ہے، ان کے نقطۂ نظر سے ہو سکتا ہے کہ یہ ہوائی سے مشابہت رکھتا ہو یا بالکل چین کے ایک اٹوٹ حصّے جیسا ہے جوکہ مزید چین کا حصّہ نہ رہنے پر بضد ہے، اس وجہ سے کہ امریکی بحر الکاہل کے بحری بیڑے نے طاقت کے ذریعے دوبارہ اتحاد کی کسی بھی کوشش کو روک دیا ہے۔
تائیوانی وزیر خارجہ جوزف وو نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ایلون مسک کے مذکورہ بیان پر اپنے سخت ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔
اُنہوں نے لکھا کہ مجھے امید ہے کہ ایلون مسک چین سے یہ کہہ سکیں کہ وہ ان کی ویب سائٹ ’ایکس‘ تک چینی لوگوں کو رسائی فراہم کرے۔
یاد رہے کہ مشہور مغربی سوشل میڈیا ویب سائٹس جیسے کہ’فیس بک‘ اور ’ایکس‘ وغیرہ چین میں بلاک ہیں۔
اُنہوں نے یہ بھی لکھا کہ یا شاید وہ خود یہ سمجھتے ہیں کہ پابندی لگانا ایک اچھی پالیسی ہے جیسے کہ اُنہوں نے خود بھی روس پر جوابی حملے کرنے کے لیے یوکرین کو اسٹار لنک تک رسائی فراہم کرنے سے انکار کردیا ہے۔
جوزف وو نے لکھا کہ تائیوان چین کا حصّہ نہیں ہے اور یہ فروخت کے لیے بھی دستیاب نہیں ہے۔
Comments are closed.