جسم میں پانی کی شدید کمی میں مبتلا ایک تائیوانی خاتون کی طبعیت خراب ہونے پر اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں سرجری کے بعد اس کے گردوں سے 300 سے زیادہ چھوٹے چھوٹے پتھر (پتھری) نکالی گئی۔
تائیوانی میڈیا کے مطابق مذکورہ بالا 20 سالہ نوجوان خاتون ژیاؤ یو کو جسم کے نچلے حصے میں شدید تکلیف کی شکایت پر تینان شہر کے اسپتال میں اس ماہ کے اوائل میں داخل کرایا گیا تھا۔
اسکے بخار کے ٹیسٹ کے ساتھ خون کے ٹیسٹ میں سفید خلیوں کی تعداد غیر معمولی طور پر زیادہ تھی۔ جس پر ڈاکٹرز نے سی ٹی اسکین کروائے تو پتہ چلا کہ ژیاؤ یو کا دایاں گردہ رقیق مادے سے بھرا ہونے کے ساتھ اس میں کڈنی اسٹونز بھی ہیں۔
جس پر ڈاکٹروں نے پہلے تو اسے اینٹی بائیوٹکس دینے کے لیے کہا اور اس کے بعد رقیق مادے کو گردے سے نکالا، آخر میں انہوں نے ایک چھوٹی سی سرجری کرکے اس کے گردوں سے سیکڑوں پتھر نکالے، جنکی تعداد تین سو سے زیادہ اور انکا سائز پانچ ملی میٹر سے دو سینٹی میٹر تک تھا۔
تائیوانی میڈیا کے مطابق یہ پتھر دکھنے میں چھوٹے اسٹیم بن جیسے لگ رہے تھے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کڈنی اسٹونز بننے کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں لیکن اس کیس میں مریضہ بالکل پانی نہیں پیتی تھی بلکہ وہ میٹھی چائے اور جوسز پی کر گزارا کرتی تھی۔
جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی شدید کمی ہوئی، یہ ایک ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں پیشاب گاڑھا ہوجاتا ہے اور اس میں معدنیات کرسٹلائز ہوکر پتھر کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
چی مائی اسپتال تینان نے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ جس قدر ممکن ہو بہت زیادہ پانی پئیں تاکہ ان کا جسم چینی، نمک اور کیلشیم جو مختلف خوراک کی شکل میں جسم میں جاتے ہیں وہ پیشاب کی شکل میں خارج ہوجائیں۔
Comments are closed.