بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

بی جے پی رہنما کا گستاخانہ بیان، پاکستان کی شدید مذمت

پاکستان نے بھارتی لیڈرز کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت اور بھارت میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ تشدد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں بسنے والے مسلمان بھی بیانات پر شدید غصے میں ہیں، گستاخانہ بیانات سے پاکستانی عوام اور مسلم امہ کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے عالمی برادری سے بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلمانوں کے حقوق کی خلاف ورزی بھارت میں معمول بن چکا ہے۔ بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں کو سیکیورٹی فورسز کی سرپرستی حاصل ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارت میں انتہاپسند ہندو مسلمانوں کو مسلسل دیوار سے لگارہے ہیں۔

مصر، سعودی عرب اورکویت میں بائیکاٹ انڈیا کی مہم چل پڑی، بھارتی شہروں میں احتجاج اور ہنگامہ آرائی کے بعد پولیس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے پندرہ سو مسلمان شہریوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، جبکہ چھتیس افراد کو گرفتار کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بھی بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کی ہے۔

ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ بارہا کہہ چکے ہیں فاشسٹ مودی کی قیادت میں بھارت مذہبی آزادی پامال کررہا ہے، بھارت میں مسلمانوں پر شدید ظلم و ستم جاری ہے۔

بھارتی حکمراں جماعت بی جے پی کی ترجمان کی جانب سے دین اسلام سے متعلق گستاخانہ بیان دینے پر خلیجی ریاست قطر نے بھارت کے سفیر کو دفتر خارجہ میں طلب کرلیا۔

دوسری جانب گستاخانہ بیان پر پوری دنیا میں شدید ردعمل کے بعد بھارت کی حکمران جماعت گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی اور اس نے اپنی ترجمان کو معطل کردیا جبکہ ایک اور رہنما کو پارٹی سے نکال دیا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.