نوجوان بیٹر حیدر علی کا کہنا ہے کہ ایشیاء کپ سے قبل بیٹنگ کے انداز، ٹیکنیک اور ہٹنگ کو بہتر بنا لیا ہے، پہلے سے بہتر محسوس کر رہا ہوں جس کا فائدہ ہو گا۔
2 ون ڈے اور 21 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں پاکستان ٹیم کی نمائندگی کرنے والے 21 سالہ حیدر علی کا کہنا ہے کہ آف سیزن میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں خوب ٹریننگ کی ہے، اس دوران بیٹنگ کوچ محمد یوسف کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اور لیجنڈ بیٹر کی موجودگی کا بہت فائدہ ہوا۔
حیدر علی کا کہنا ہے کہ آنے والا سیزن بہت مصروف ہے، ہم اچھے نتائج دیں گے، اس کے لیے ہم مصروف سیزن کو انجوائے کر کے کھیلنے کی کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلتا ہوں، جہاں کھلائیں گے تیار ہوں گا، میری کوشش اب یہی ہے کہ موقع ملے تو تسلسل کے ساتھ رنز کروں اور ٹیم میں جگہ پکی کروں۔
ان کا کہنا ہے کہ وائٹ بال کرکٹ تیزی سے تبدیل ہو گئی ہے، ہر ٹیم نئے تقاضوں کے مطابق کھیل رہی ہے لیکن اس کے لیے کنڈیشنز کی بڑی اہمیت ہے، کنڈیشنز کے مطابق ہماری ٹیم بھی ٹی ٹوئنٹی میں اب 180 سے زائد رنز کر رہی ہے۔
حیدر علی نے مزید کہا کہ تیز کرکٹ کھیلنے کے ٹرینڈ کا دباؤ نہیں ہے کیونکہ اس کا انحصار کنڈیشنز پر ہوتا ہے، کنڈیشنز اجازت دیں تو آپ ضرور 200 سے زائد رنز کے لیے جائیں لیکن جب آپ کو علم ہو کہ کنڈیشنز ایسی نہیں ہیں کہ تیز کھِیلا جائے تو پھر آپ ٹی ٹوئنٹی میں 160 یا 170 رنز کی طرف جائیں۔
Comments are closed.