ڈی ایچ اے کی جانب سے دو بیواؤں کی زمین مبینہ طور پر زبردستی لینے کے معاملے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی ایچ اے کو زبردستی زمین حاصل کرنے سے روکنے کے حکم میں 10 اگست تک توسیع کردی۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے زمین ایکوائر کرنے کے نوٹیفکیشن کی معطلی میں توسیع کا حکم دیا۔
عدالت نے سہالہ میں زمین ایکوائر کرنے سے متعلق جاری نوٹیفکیشن کو بھی معطل کر رکھا ہے۔
سی ڈی اے، ڈپٹی کمشنر آفس اور ڈی ایچ اے کی جانب سے عدالت میں جواب جمع نہ کروایا جاسکا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام فریقین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کروانے کی ہدایت کردی ہے۔
خیال رہے کہ دو بیواؤں نے ڈی ایچ اے کے زمین لینے کا نوٹیفکیشن عدالت میں چیلنج کر رکھا ہے۔
تاہم آج سماعت کے دوران عدالت نے اسٹیٹ کونسل سے سوال کیا کہ کون سے اختیار کے تحت یہ زمین ایکوائر کی گئی؟ ہائیکورٹ درخواست دے تو کیا آپ زمین ایکوائر کرلیں گے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جواب طلب کرتے ہوئے 13 اگست تک کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
خیال رہے کہ لینڈ ایکوزیشن کلیکٹر نے ڈی ایچ اے کے لیے سہالہ میں 188 کنال زمین ایکوائر کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
Comments are closed.