بینک نے کرسمس کے موقع پر غلطی سے ایک کروڑ تیس لاکھ پاؤنڈ لوگوں میں ’بانٹ دیے‘
- ڈین اشعر
- بزنس رپورٹر
دسیوں ہزار لوگ جب کرسمس کی صبح سو کر اٹھے تو ان کے بینک اکاؤنٹس میں حیرت انگیز طور پر اضافی رقوم نظر آ رہی تھیں۔ اور ان کا یہ خیر خواہ کوئی کرسمس ’سانٹا‘ نہیں بلکہ سینٹینڈر بینک تھا۔
بینک نے 25 دسمبر کو غلطی سے 75 ہزار اکاؤنٹس میں کل ایک کروڑ 30 لاکھ پاؤنڈ جمع کروا دیے تھے۔
برطانوی اخبار دی ٹائمز کے مطابق سینٹینڈر بینک کا عملہ اب پیسے واپس حاصل کرنے کے لیے دوڑیں لگا رہا ہے۔ یہ کام اس لیے زیادہ مشکل ہو گیا ہے کہ زیادہ تر رقومات حریف بینکوں کے کھاتوں میں جمع کرائی گئی ہیں۔
غلطی اس وقت ہوئی جب 2000 کاروباری کھاتوں سے دو مرتبہ ادائیگیاں کی گئیں۔
بینک نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہمیں افسوس ہے کہ ایک تکنیکی مسئلے کی وجہ سے، ہمارے کارپوریٹ کلائنٹس کی جانب سے کچھ ادائیگیاں وصول کنندگان کے اکاؤنٹس میں غلط طریقے سے دو مرتبہ کی گئیں۔‘
بینک نے مزید کہا کہ پھر بھی ’اس کے نتیجے میں ہمارے کسی بھی کلائنٹ کا اکاؤنٹ خالی نہیں ہوا اور ہم آنے والے دنوں میں دہری ٹرانزیکشنز کی وصولی کے لیے برطانیہ بھر کے بہت سے بینکوں کے ساتھ مل کر سخت محنت سے کام کر رہے ہوں گے۔‘
یہ بھی پڑھیے
بینک نے کہا کہ غلطی کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ کچھ لوگوں کو، درحقیقت، ان کے آجر کے اکاؤنٹ سے دو بار ادائیگی کی گئی، حالانکہ دوسری ادائیگی سینٹینڈر کی طرف سے کی گئی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ شاید یہ سمجھا جا رہا تھا کہ لوگوں کو ان اکاؤنٹس سے دوبارہ پیسے ملے ہوں گے جہاں وہ نوکری کرتے ہیں، لیکن دوسری ادائیگی سینٹینڈر کی طرف سے کی گئی تھی۔
کرسمس خراب ہو گئی
ایک پے رول مینیجر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بی بی سی کو بتایا کہ اس غلطی نے کرسمس اور باکسنگ ڈے کا مزہ خراب کر دیا۔
انھوں نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اس نے میری چھٹیاں خراب کر دیں کیونکہ مجھے لگتا تھا کہ میں نے غلطی سے لاکھوں پاؤنڈ دے دیے ہیں۔ مجھے لگا کہ میں نے کچھ غلط کیا ہے۔ میں نے سوچا کہ یہ صرف مجھ سے ہوا ہے اور میں کام پر مصیبت میں پھنس جاؤں گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ سینٹینڈر نے اس بارے میں ابھی کوئی معلومات نہیں دیں کہ کس طرح عملہ دوسری فرموں کو دوہری ادائیگی کی وضاحت کرے یا اس کی واپسی کیسے کی جانی چاہیے۔
پے رول مینیجر نے کہا کہ ’یہ بہت بڑی گڑبڑ ہے۔ وہ اسے کیسے واپس حاصل کریں گے، میں نہیں جانتا۔‘
بینک نے کہا ہے کہ اس نے پہلے ہی حریف بینکوں سے بات شروع کر دی ہے۔ اخبار ٹائمز کے مطابق ان بینکوں میں بارکلیز، ایچ ایس بی سی، نیٹ ویسٹ، کوآپریٹو بینک اور ورجن منی شامل ہیں۔
سینٹینڈر نے کہا کہ وہ بینک ’اپنے صارفین کے اکاؤنٹس سے رقوم وصول کرنے کی کوشش کریں گے۔‘
تاہم، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بینک پھر کیا کریں گے کہ اگر کسٹمرز پہلے ہی رقم خرچ کر چکے ہوئے، مطلب اسے واپس کرنے سے وہ اوور ڈرافٹ میں چلے جائیں گے۔
سینٹینڈر نے عندیہ دیا ہے کہ وہ رقم واپس حاصل کرنے کے لیے شاید براہ راست لوگوں سے رابطہ بھی کرے۔
Comments are closed.