بیلجیئم میں آج 40 ہزار افراد نے غزہ میں موجود عام افراد کے بچاؤ اور وہاں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف یورپین بیوروکریسی کے بڑے دفاتر کے سامنے مظاہرہ کیا۔
اس مظاہرے کا اعلان 50 سے زیادہ سول سوسائٹی کی تنظیموں اور ٹریڈ یونینز نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔
یورپی کمیشن، یورپی کونسل اور یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کے دفاتر کے عین درمیان پلس شومین پر ہونے والے اس مظاہرے کے اکثر شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے پکڑ رکھے تھے۔
مظاہرین کی اکثریت فری فلسطین، اسٹاپ بومبنگ ان غزہ اور نو ٹو اسرائیلی آکوپیشن سمیت فلسطین کے حق اور اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کرتی رہی۔
قبل ازیں اس مظاہرے کا اعلان کرنے والی تنظیموں نے یورپی قیادت کو ایک خط بھی لکھا تھا، جس میں انہوں نے تحریر کیا تھا کہ ’ہم شہری آبادی کے خلاف ہونے والے تمام حملوں کی غیر واضح طور پر مذمت کرتے ہیں۔‘
بشمول حماس کی طرف سے 7 اکتوبر سے اسرائیلی شہریوں کے خلاف کیے جانے والے حملوں، جن کے نتیجے میں سیکڑوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ تاہم کسی بھی حملے کا سامنا جنگ کے قوانین کو نظر انداز کرنے کا جواز نہیں بن سکتا۔
اس خط میں دستخط کنندگان نے کہا کہ وہ بیلجیئم اور یورپی یونین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنگ بندی، تمام شہری آبادیوں کے تحفظ اور غزہ کی آبادی کے لیے بین الاقوامی امداد تک رسائی حاصل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
ساتھ ہی انہوں نے بین الاقوامی انسانی قانون کے مطابق سب کے حقوق کے احترام پر زور دیا۔
Comments are closed.