مزدور تنظیموں کی اپیل پر بیلجیئم میں مہنگائی کے خلاف آج قومی ہڑتال کی گئی، اس موقع پر 70 ہزار سے زائد مزدوروں نے یورپین دارالحکومت برسلز کی سڑکوں پر مظاہرہ کیا۔
یہ مظاہرہ گارڈ دی نارڈ سے شروع ہوا اور دارالحکومت کی مختلف سڑکوں سے ہوتا ہوا مدی اسٹیشن پر اختتام پذیر ہوگیا۔
پولیس کے مطابق اس مظاہرے کے شرکاء 70 ہزار تھے جبکہ یونینز کے مطابق اس میں 80 ہزار کے قریب افراد نے شرکت کی۔
اسی تناظر میں سیکیورٹی سمیت دیگر شعبوں کے افراد کی ہڑتال کے باعث آج برسلز کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے اُڑنے والی تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں۔
مزدور تنظیموں کی جانب سے اس قومی ہڑتال کا مقصد بڑھتی ہوئی مہنگائی اور قوت خرید میں شدید کمی کے باعث اجرتوں میں اضافہ اور ایسے قوانین کا خاتمہ ہے جس کے باعث اجرتیں منجمد کی جا سکتی ہیں۔
مزدور تنظیموں کا کہنا ہے کہ بیلجیئم میں مہنگائی کی شرح میں 9 فیصد کا بڑا اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث ان کے لیے زندگی گزارنا مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔
اس قومی ہڑتال کے باعث آج دارالحکومت برسلز سمیت ملک بھر میں پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی۔ صرف اتنی ٹرینیں چل رہی تھیں جس کے ذریعے مظاہرین کو ملک کے دیگر حصوں سے آنے جانے کی سہولت رہے۔
دوسری جانب بیلجیئم کے وزیراعظم الیگزینڈر دی کرو کا کہنا ہے کہ بیلجیئم میں کئی دیگر ممالک کی نسبت مزدوروں کی صورتحال کافی بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ حکومتی ٹیکسوں میں کمی کے ذریعے جس حد تک ممکن ہو مہنگائی پر قابو پایا جائے۔
Comments are closed.