بیلجیئم میں سائیکلوں کی چوری سے نمٹنے کے لیے آئندہ جنوری میں سائیکلوں کا ایک مرکزی رجسٹر قائم کیا جائے گا۔
یہ بات بیلجیئم کے موبلٹی کے وزیر جارج گلکنیٹ نے بیلجئین میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتائی۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت شہریوں کو مختصر سفر کے لئے گاڑی کی بجائے سائیکل کے استعمال کی جانب راغب کر رہی ہے، جس کے لئے انہوں نے ایک پروگرام "Be Cyclist” کے نام سے شروع کیا، لیکن سائیکلوں کی بڑھتی ہوئی چوری نے مجبور کیا ہے کہ ان مسائل کا کوئی حل نکالیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چوری روکنے کے لئے یہ نظام برسلز میں مائی بائیک سسٹم کی توسیع ہے، جو ایک رجسٹر میں سائیکلوں کی شناخت کر کے سائیکل کی چوریوں سے نمٹے گا۔
اس سسٹم کے تحت سائیکلوں کو رضاکارانہ طور پر رجسٹر میں رجسٹرڈ کیا جاسکتا ہے اور ان کی شناخت کے لیے ایک اسٹیکر بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ان کے مطابق فی الحال 43 ہزار سے زائد سائیکلز ’مائی بائیک‘ کےتحت رجسٹر میں رجسٹرڈ ہیں۔
مسٹر گلکنیٹ نے امید ظاہر کی ہے کہ اس نظام کو پورے ملک تک پھیلانے سے رجسٹریشن کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ مائی بائیک نامی ڈیٹا بیس قومی سطح پر مشتمل ہوگا لیکن ہر علاقے کی اپنی ویب سائٹ ہوگی۔ اس حوالے سے سخت انشورنس پالیسیاں بھی ایک مسئلہ ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ دیکھنا ابھی باقی ہے کہ مائی بائیک موٹر سائیکلز اور سائیکلز کی چوری کا مقابلہ کس حد تک کرے گی، جو بیلجئیم میں ایک بڑھتا ہوا مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔
مقامی اخبار ہیٹ نیوز بلاڈ کے مطابق زیادہ سے زیادہ بیمہ کنندگان سائیکل انشورنس کے لیے اضافی شرائط متعارف کروا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بیلجئیم کے بیشتر بیمہ کنندگان پہلے ہی اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ سائیکل کو ایک مقررہ مقام تک ہی محفوظ کیا جائے لیکن اب کچھ کمپنیاں ان شرائط میں اضافہ کر رہی ہیں، Aedes نامی کمپنی سائیکلوں کو صرف اس صورت میں بیمہ کرتی ہے جب وہ مکمل طور پر بند اور نجی جگہ پر کھڑی کی گئی ہوں جسے چابی سے لاک کرکے ڈھانپ کر بند کیا گیا ہو۔
AXA بیلجئیم اب اینٹورپ یا برسلز میں رات 10 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان سڑک پر چھوڑی گئی سائیکلوں کا بیمہ نہیں کرتی ہے۔
بیمہ کنندہ کے مطابق سائیکل کی چوری بنیادی طور پر بڑے شہروں میں ایک عام رجحان ہے۔ برسلز میں، سائیکل چوری ہونے کا خطرہ قومی اوسطاً سے چار گنا زیادہ ہے۔
اینٹورپ اور لیوین میں بائیکس کے چوری ہونے کا امکان بیلجئیم کی اوسط سے نسبتاً دُگنا ہے جبکہ گینٹ اور بروج میں چوری کی وارداتیں قومی اوسط سے تھوڑی کم ہیں۔
انشورنس محتسب لارینٹ ڈی بارسی کا کہنا ہے کہ انہیں سائیکل انشورنس کے بارے میں زیادہ سے زیادہ شکایات موصول ہو رہی ہیں۔ خاص طور پر اس بارے میں کہ ان بائیکس کو لاک کیا جانا چاہیے۔ بائی سائیکل انشورنس پالیسیوں کی تعداد گزشتہ دو برسوں میں دُگنی سے بھی زیادہ ہو گئی ہیں۔ صارفین بنیادی طور پر خود کو چوری سے بچانا چاہتے ہیں۔
Comments are closed.