معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے آڈٹ رپورٹ سے متعلق وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ شفافیت یقینی بنانے کیلئے محکمے کا مالی سال مکمل ہونے پر آڈٹ کیا جاتا ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ آڈٹ ٹیم مالی سال کے آخر میں محکموں کا ریکارڈ چیک کرکے رپورٹ تیار کرتی ہے، رپورٹ میں مختلف نکتوں سے متعلق سوالات متعلقہ محکموں کو بھیجے جاتے ہیں۔
بیرسٹر سیف کے مطابق فائنل رپورٹ میں تمام اعتراضات دور کیے جاتے ہیں، سوالات کےجوابات جمع کیے جاتے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ کھیل خیبر پختونخوا میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں سامنے آ ئی ہیں، آڈٹ رپورٹ کے مطابق جمرود اسپورٹس کمپلیکس کی بحالی، اپ گریڈیشن کا ٹھیکہ ٹینڈر لاگت سے18 فیصد کم پر دیا گیا۔
Comments are closed.