بھارت کے اسکول میں بچوں کے جھگڑا کرنے پر ٹیچر نے مبینہ طور پر 2 مسلمان طالب علموں سے ناروا سلوک کرتے ہوئے انہیں پاکستان جانے کا کہہ دیا۔
بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک اسکول میں پڑھنے والے بچوں کے والدین کی جانب سے ٹیچر کے خلاف محکمہ تعلیم کو شکایت درج کروائی گئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق جمعرات کے روز پانچویں کلاس کے دو مسلمان طالب علم آپس میں جھگڑ رہے تھے، جس پر ٹیچر کو غصہ آگیا تھا۔
اس پر کنڑ زبان کی استاد نے مداخلت کی اور مبینہ طور پر طالب علموں سے کہا کہ پاکستان چلے جاؤ، یہ ہندوؤں کا ملک ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جس اسکول میں یہ واقعہ پیش آیا وہ کرناٹک کے شیوموگا ضلع میں موجود ہے۔
محکمہ تعلیم کے افسر نے کہا کہ واقعے کے بعد ہم نے ٹیچر کا دوسرے اسکول میں تبادلہ کردیا ہے، جبکہ ٹیچر کے خلاف ادارہ جاتی تحقیقات شروع کردی گئی ہے، رپورٹ سامنے آنے کے بعد اس کے خلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔
بچوں کو پاکستان جانے کا مشورہ دینے والی خاتون ٹیچر پچھلے 8 سال سے اس اسکول میں پڑھا رہی ہیں، جبکہ 26 سال سے وہ شعبہ تدریس سے وابستہ ہیں۔
Comments are closed.