بھارت میں یوکرینی صدر کی شہرت کی ایک اور شکل سامنے آگئی، چائے بنانے والی کمپنی نے ’زیلنسکی‘ برانڈ متعارف کروادیا۔
آسام کا علاقہ دنیا بھر میں چائے کاشت کا بڑا خطہ ہے، جہاں پر یہ چائے کا نیا برانڈ متعارف کرایا گیا ہے۔
بھارت میں چائے کی پتی تیار کرانے والی ایک کمپنی نے اپنی چائے کے نئے برانڈ کا نام یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی کے نام پر رکھ دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق کمپنی نے برانڈ کا نام اسٹرانگ زیلنسکی چائے رکھا ہے، دراصل یہ نام اس لیے رکھا گیا کہ یوکرینی صدر روس کے خلاف جنگ میں مضبوطی سے ڈٹے ہوئے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ روس بھارتی چائے کا سب سے بڑا امپورٹر ہے، اگر اُسے ہماری چائے کے نام سے کوئی مسئلہ نہیں تو ہم یہ برانڈ ماسکو کو فروخت کرنے کےلیے تیار ہیں کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ وہاں کے لوگ بھی ہماری اس مضبوط چائے سے لطف اٹھائیں۔
روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت بڑے شہروں پر 24 فروری کو حملوں کا آغاز کیا تھا، جسے 4 ہفتوں سے زائد کا عرصہ ہوچکا ہے۔
روس اس دوران یوکرین کے عام شہریوں سمیت اہم تنصیبات پر حملے کررہا ہے، جس کے بعد 36 لاکھ یوکرینی شہری پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
یوکرین کے صدر زیلنسکی کو روسی حملہ آوروں نے ٹارگٹ نمبر قرار دے رکھا ہے، وہ گزشتہ ماہ سے دارالحکومت سے دور محفوظ مقام پر موجود ہیں۔
وہ اس دوران امریکی پناہ کی پیشکش مسترد کرچکے ہیں، انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ لڑائی یہاں ہے، مجھے گولا بارود چاہیے کسی قسم کی سواری نہیں چاہیے۔
Comments are closed.