صدر مملکت عارف علوی کا کہنا ہے کہ ہمیں بھارت کےآئین سے سروکار نہیں لیکن اس میں کشمیر کا نام ہمیں قبول نہیں، بھارت کے آئین میں کشمیر کا لفظ بھی پسند نہیں کرتے۔
عارف علوی نے یوم یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب میں کہا کہ کشمیری 70 سال سے قربانیاں دے رہے ہیں،انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں، بھارت نے کشمیر میں آزادی اظہار پر مکمل بلیک آؤٹ رکھا ہوا ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ بھارت کی جانب سے آئین میں تبدیلی جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے، کشمیر نہ کبھی ہندوستان کا تھا، نہ ہے اور نہ رہے گا، کشمیر پاکستان کا حصہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں مسلمانوں پرظلم ہورہاہے، پیلٹ گن سے کشمیریوں کو نابینا کیا گیا، اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق مسئلہ کشمیر کاحل ہونا چاہیے۔
عارف علوی نے کہا کہ کشمیر میں جغرافیائی حدود کی تبدیلی کامیاب نہیں ہوگی، بھارت کے آئین میں کشمیر کا لفظ بھی پسند نہیں کرتے، بھارت نے آئین تبدیل کرکے اقوام متحدہ چارٹر اور قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کےآئین سے سروکار نہیں لیکن اس میں کشمیر کا نام ہمیں قبول نہیں۔
یاد رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیروں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے صدر عارف علوی کی قیادت میں شاہراہ دستور سے نکالی جانے والی ریلی ڈی چوک پہنچی۔
ریلی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سمیت دیگر وزرا بھی شریک ہوئے، ساتھ ہی شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی کشمیر ریلی میں شرکت کی۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے بھی ریلی میں شرکت کی، ریلی میں صدر عارف علوی ، اسپیکر اسد قیصر ، وزرا نے کشمیر کا پرچم اٹھا رکھا تھا۔
کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 1 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
شہریوں کی بڑی تعداد نے کشمیر ریلی میں ’بھارت سے آزادی لیں گے‘ ، ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ کے نعرے بلند کیے گئے۔
ریلی کے شرکاء نے دنیا سے کشمیر میں بھارت کی جانب سے مظالم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔
دوسری جانب مظفرآباد میں ایوان صدر سے اولڈ سیکرٹریٹ تک یکجہتی کشمیر واک کی گئی، واک کی قیادت صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کی، واک میں آزاد کشمیر کابینہ کے وزرا بھی شریک ہوئے۔
Comments are closed.