بھارت میں پچھلے 8 ماہ سے ایک گینگ ہوٹل سے جعلی پولیس اسٹیشن چلا رہا تھا۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق گینگ کے کارندے پولیس افسران کی وردیوں میں ملبوس رہتے اور ممکنہ طور پر انہوں نے سیکڑوں افراد سے رقوم بھی ہتھیائیں۔
ریاست بہار کے پولیس چیف کی رہائشگاہ سے صرف 500 میٹر کے فاصلے پر ایک گینگ نے جعلی پولیس تھانہ بنایا ہوا تھا۔
ملزمان پولیس کی وردیاں پہنتے اور اصل رینک کے بیجز لگا کر اسلحے کے ساتھ گھومتے تھے۔
جعلی تھانے میں آںے والے شہریوں سے ملزمان مختلف کیسز اور شکایتوں کے اندراج سمیت ملازمتیں دلوانے تک کے لیے رقوم بٹورتے تھے۔
پولیس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان نے مقامی افراد کو جعلی پولیس اہلکار بن کر جعلی تھانے میں ڈیوٹی دینے کے لیے بھرتی کر رہا تھا اور انہیں یومیہ 500 روپے دیے جاتے تھے۔
اس تمام جعلسازی کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب ایک اصل پولیس افسر نے دو ملزمان کو سرکاری اسلحے کے بجائے مقامی طور پر تیار کی گئی بندوقیں اٹھائے دیکھا۔
پولیس کے مطابق گینگ کے 6 کارندوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں جبکہ سرغنہ فرار ہوچکا ہے۔
Comments are closed.