بھارت میں عوام کو گندم کی بوریوں میں مٹی دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس کے الزام میں 6 افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھوپال میں پیش آئے اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ایک اسٹوریج کمپنی کے منیجر سمیت 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ان افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومتی پیداواری گندم کی بوریوں میں مٹی ملا کر فروخت کردی۔
بتایا جارہا ہے کہ ریاستی حکومت نے دو سال کے عرصے میں 7 لاکھ کوئنٹل گندم پروڈیوس کی تھی جس میں 3 لاکھ کوئنٹل گندم پہلے ہی پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم کے تحت ریاست مدھیا پردیش کے مختلف علاقوں میں پہنچائی جاچکی ہے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر اس اسٹوریج کمپنی میں کام کرنے والی کمپیوٹر آپریٹر نے ہی ویڈیو وائرل کی تھی، جبکہ اس شخص کا دعویٰ تھا کہ اس نے اس کرپشن سے متعلق پہلے بھی انتظامیہ کو رپورٹ کی تھی لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
اس شخص کا کہنا تھا کہ ان کی اس شکایت پر کارروائی کرنے کے بجائی کمپنی نے انہیں ہی نوکری سے فارغ کردیا تھا۔
واضح رہے کہ مذکورہ بدعنوانی پر بھارتی ریاست کے وزیر اعلیٰ کے انتظامی امور پر بھی سوالات اٹھا رہا ہے جبکہ وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اس بدعنوانی کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں اور گرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں۔
Comments are closed.