بھارت سے دریائے راوی میں چھوڑے گئے ریلے کے بعد لاہور میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ بڑھ کر تیس ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، مزید طغیانی سے لاہور کے مضافاتی علاقوں کے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق دریائے راوی کنارے آباد کچھ خاندان اپنے پالتو جانوروں سمیت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔
ریلا پہنچنے کے بعد سول ڈیفنس اور ضلعی انتظامیہ کا عملہ رات سے دریائے راوی کے کنارے تعینات کردیا گیا ہے۔
نالہ ڈیک کے سیلابی ریلے سے نارووال، سیالکوٹ اور گوجرانوالہ کے کئی دیہات زیر آب ہیں، زمینی رابطہ اب بھی منقطع ہے جبکہ مقامی آبادی محصور ہوکر رہ گئی ہے۔
دوسری جانب سیکڑوں ایکڑ پر کاشت کی گئی دھان کی فصل تباہ ہوگئی ہے۔ جھنگ میں بھی صورتِ حال ابتر ہے، پانی میں ڈوبے جانور بیمار ہونے لگے ہیں۔
متاثرین امداد نہ ملنے کا شکوہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جانور بیمار ہورہے ہیں لیکن کوئی امداد نہیں مل رہی۔
Comments are closed.