امریکا نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت پابندیوں کے بغیر رضامندی سے روس کے ساتھ تعلقات ترک کرے۔
کانگریس کی متعدد سماعتوں میں امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کے بیانات میں یہ بات سامنے آئی ہے۔
انٹونی بلنکن نے تجویز پیش کی کہ ماسکو سے تیل اور ہتھیار خریدنے پر بھارت پر پابندیاں عائد نہیں کی جائیں، بھارت کو رضاکارانہ طور پر روس سے علیحدگی اختیار کرنے کی ترغیب دی جائے۔
انٹونی بلنکن کا امریکی قانون سازوں کومعاملے کا وسیع منظرنامہ دیکھنے پر زور دیتے ہوئے کہنا ہے کہ روس کے ساتھ بھارت کے تعلقات کئی دہائیوں پرانے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہےکہ امریکا کے کچھ ممالک کے ساتھ تعلقات ہیں جو روس کی رعایتی اجناس کی برآمدات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، امریکا کا ایسے ممالک پر انفرادی پابندیاں لگانا مناسب نہیں ہے۔
دوسری جانب ڈیمو کریٹک سینیٹرز نے اس حوالے سے مطالبہ کیا ہے کہ روس کے ساتھ کاروبار جاری رکھنے سے روکنے کے لیے بھارت پر مزید دباؤ ڈالا جائے۔
امریکی سینیٹرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت روس سے دفاعی ساز و سامان کی خریداری نہیں روکتا تو اس پر پابندی لگانے کا مشورہ دے سکتے ہیں۔
Comments are closed.