
بھارت میں سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے بھارت میں ایک اور تنازع کو جنم دے دیا، دسویں جماعت کی درسی کتاب سے فیض احمد فیض کی نظم نکال دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سینٹرل بورڈ کی جانب سے درسی کتاب کے لیے نیا نصاب جاری کردیا گیا، جس میں پہلے نصاب میں موجود برصغیر کے نامور شاعر فیض احمد فیض کے اشعار موجود تھے۔
مذکورہ کتاب میں فیض کے اشعار کو اردو سے انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا جو "مذہب، کمیونزم اور سیاست – کمیونزم، سیکولر اسٹیٹ” کے سیکشن میں موجود تھے۔
اس کتاب کے مواد میں دو پوسٹرز اور سیاسی کارٹون بھی موجود تھے تاہم سوشل سائنس کے کورس سے اس مواد کو ہٹادیا گیا۔
فیض کے جن اشعار کو ہٹایا گیا ہے ان میں سے ایک حصہ یہ ہے:
اس کے شعر کے بارے میں ایک ویب پورٹل کا کہنا ہے کہ یہ اس وقت کا ہے جب فیض احمد فیض کو لاہور میں جیل سے ایک دندان ساز کے پاس تانگے میں لے کر جایا جارہا تھا، جبکہ وہ اس وقت ہتھکڑیوں میں جکڑے ہوئے تھے۔
فیض احمد فیض کے اشعار کا دوسرا حصہ یہ ہے:
اسی ویب پورٹل کا ان اشعار سے متعلق کہنا تھا کہ فیض نے ان اشعار پر مشتمل نظم اس وقت لکھی جب وہ 1974 سے ڈھاکا سے وطن واپس آرہے تھے۔
Comments are closed.