بھارت کے وزیر قانون کیرن رجیجو نے کہا ہے کہ برطانوی راج کے زمانے سے ملک میں رائج 1500 قوانین ختم کیے جائیں گے۔
وزیر قانون نے کہا کہ دسمبر میں ہونے والے پارلیمنٹ کے اگلے سیشن میں ان قوانین کو ختم کر دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کی عدالتوں میں اس وقت 4 کروڑ سے زائد کیسز زیر التوا ہیں۔
گو کہ برطانوی راج کے قوانین کی وجہ سے درج ہونے والے کیسز کا حصہ بہت کم ہے لیکن حکومت چاہتی ہے کہ کسی بھی ایسے معاملے سے چھٹکارا حاصل کرلیا جائے جو زیر التوا کیسز کی تعداد میں اضافے کا باعث بنیں۔
برطانوی راج کے چند قوانین جو اب تک بھارت میں رائج ہیں:
1- برطانوی راج میں یہ قانون تھا کہ ٹڈی دل شہر پر حملہ آور ہو تو انہیں ڈھول بجا کر بھگایا جائے گا، دہلی میں جس نے ڈھول نہیں بجایا اسے جرمانہ ہوگا۔
2- قانون کی کتاب میں پتنگوں کو ہوائی جہاز کے مساوی قرار دیا گیا ہے لہٰذا پتنگ اڑانے کے لیے لائسنس لینے کا قانون درج ہے۔
3- گاڑیاں چیک کرنے والے انسپکٹرز کے لیے اچھی طرح دانت صاف کرنے کا قانون بھی بنا ہوا ہے۔
4- دس پیسے سے زائد رقم سڑک پر پڑی ہوئی ملے تو اس کی اطلاع ڈسٹرکٹ کلیکٹر کو کرنا ہوگی بصورت دیگر جرمانہ ہوگا۔
5- برطانوی قانون نے 1855 میں ایک ہندوستانی قبیلے ’سونتھال‘ کو غیر مہذب قوم قرار دیتے ہوئے زمین کی ملکیت سے محروم رکھا، یہ قانون بھی اب تک رائج ہے۔
Comments are closed.