امریکی ریاست کیلیفورنیا میں مقیم 49 سالہ بھارتی نژاد شہری نے آن لائن ٹیکسی کے ذریعے 800 بھارتی شہریوں کو امریکا میں اسمگل کیا۔
راجندر پال سنگھ کو انسانی اسمگلنگ کا جرم ثابت ہونے پر 3 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔
ملزم نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اس نے اسمگلنگ گروہ کا مرکزی کارندہ ہونے کے ناطے 5 لاکھ ڈالر سے زائد رقم وصول کی۔
امریکا کے محکمہ انصاف نے پریس ریلیز میں بتایا کہ راجندر پال سنگھ نے کینیڈا کی سرحد سے سیکڑوں بھارتی شہریوں کو امریکا پہنچایا۔
ملزم کو گزشتہ روز امریکی ضلعی عدالت نے سزا سنائی۔ نگراں اٹارنی ٹیسا گورمین کا کہنا تھا کہ راجندر سنگھ نے 4 سال کے عرصے میں 800 سے زائد افراد کو شمالی سرحد سے ریاست واشنگٹن اور دیگر شہروں میں اسمگل کیا۔
جولائی 2018 سے راجندر سنگھ اور اس کے شریک ملزمان نے اوبر ٹیکسی استعمال کرکے کینیڈا سے غیر قانونی طور پر امریکی سرحد عبور کرنے والے افراد کو سیاٹل شہر میں پہنچایا۔
تفتیش میں انکشاف ہوا کہ جولائی 2018 سے اپریل 2022 تک 17 اوبر اکاؤنٹس اس اسمگلنگ نیٹ ورک کا حصہ تھے جن میں 80 ہزار ڈالر سے زائد کی رقم آئی۔
بھارتی نژاد شہری کے کیلیفورنیا میں واقع گھر سے 45 ہزار امریکی ڈالر نقدی اور جعلی شناختی کارڈز برآمد ہوئے۔
محکمہ انصاف کی پریس ریلیز میں کہا گیا کہ راجندر پال سنگھ اس وقت امریکا میں قانونی طور پر نہیں رہ رہا، اسے سزا مکمل کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا جائے گا۔
Comments are closed.