بھارتی حکومت نے سپریم کورٹ کو مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کا ٹائم فریم دینے سے احتراز کیا۔
بھارت کی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی ناجائز تنسیخ کی سماعت ہوئی۔
دوران سماعت مرکزی حکومت نے موقف اختیار کیا کہ جموں و کشمیر میں کسی بھی وقت الیکشن کرانے کیلئے تیار ہیں۔
سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ کشمیر کے اسمبلی انتخابات ممکنہ طور پر پنچایتوں، بلدیاتی الیکشن ہونے کے بعد ہوں گے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کیلئے مخصوص ٹائم فریم دینا ابھی ممکن نہیں۔
سرکاری وکیل تشار مہتا نے عدالت میں مقبوضہ کشمیر میں حالات بہتر ہونے کا راگ الاپا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت بحالی کا ٹائم فریم طلب کیا تھا۔
یاد رہے کہ بھارت کے چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کیس کی روزانہ بنیاد پر سماعت کر رہا ہے۔
Comments are closed.