سمندری طوفان ’بپرجوائے‘ جمعرات کی رات بھارتی ریاست گجرات سے ٹکرا گیا۔ طوفان کے پیش نظر محفوظ مقامات پر نقل مکانی کرنے والے ہزاروں خاندانوں میں سے ایک نے اپنی نوزائیدہ بیٹی کا نام ’ بپرجوائے‘ رکھ دیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق گجرات کے ایک خاندان نے اپنی نوزائیدہ بچی کا نام ’بیپرجوئے‘ رکھا ہے جو بحیرہ عرب کے طوفان سے ماخوذ ہے۔
بپرجوائے کے بنگالی میں معنی ’آفت‘ کے ہیں اور اسے بنگلہ دیش کے ماہرین تعلیم نے تجویز کیا تھا اور ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (WMO) ممالک نے 2020 میں منظور کیا تھا۔
فی الحال یہ خاندان کچھ ضلع کے علاقے جاکھاؤ میں ایک عارضی پناہ گاہ میں رہائش پذیر ہے۔
اس نوزائیدہ بچی کا نام ’بپرجوائے‘ رکھنے کے بعد اس کا شمار دنیا کے اس مخصوص گروپ میں ہوگیا ہے جن کے نام مشرقی ساحل کو متاثر کرنے والے گزشتہ طوفانوں، تتلی، فانی، گلاب وغیرہ، کے ناموں پر رکھے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے طوفان کے زیر اثر 8 اضلاع سے 1 ہزار 171 حاملہ خواتین سمیت ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا تھا جن میں سے 707 خواتین کے یہاں طوفان کی رات بچوں کی پیدائش ہوئی۔
Comments are closed.