بھارتی شہر حیدر آباد میں 5 لڑکوں کی کم عمر لڑکی سے اجتماعی زیادتی کا دلخراش واقعہ سامنے آیا ہے، ملزمان نے لڑکی کو گاڑی میں زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کم عمر ملزمان گیارہویں اور بارہویں جماعت کے طالبعلم ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کا تعلق بااثر سیاسی خاندانوں سے ہے، ممکنہ طور پر ایک ریاستی رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ملزمان میں شامل ہے۔
28 مئی کو ہفتے کی شام 17 سالہ لڑکی ایک پارٹی میں گئی جہاں اس کی دوستی ایک لڑکے سے ہوگئی تھی۔
دونوں کو دعوت سے باہر ایک ساتھ جاتے ہوئے دیکھا گیا، لڑکے کے ہمراہ اس کے دوست بھی تھے جنہوں نے لڑکی کو گھر چھوڑنے کا وعدہ کیا۔
پولیس کے مطابق پانچوں لڑکوں نے شہر کے پوش علاقے میں لگژری گاڑی پارک کی اور لڑکی کے ساتھ گھناؤنے جرم کا ارتکاب کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ رکن اسمبلی کا بیٹا اس واقعے سے قبل ہی گاڑی رکوا کر بھاگ گیا تھا۔
ابتدائی طور پر لڑکی نے زیادتی کے متعلق نہیں بتایا، متاثرہ لڑکی کے والد نے لڑائی جھگڑے اور بدتمیزی کا مقدمہ درج کروا دیا۔
بعد ازاں متاثرہ لڑکی نے خواتین پولیس اہلکاروں کو تفصیلی بیان دیا جس کے بعد زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ فوٹیج اور دیگر تکنیکی شواہد کی مدد سے ملزمان کو تلاش کر رہی ہے۔
Comments are closed.