یوکرین میں رہائش پذیر بھارتی شہری نے اپنے پالتو تیندوے اور چیتے کے بغیر یوکرین چھوڑنے سے انکار کردیا۔
گری کمار پاٹل نامی یہ بھارتی ڈاکٹر اس وقت مشرقی یوکرین کے ڈونباس خطے کے ایک چھوٹے سے گاؤں سیویروڈونٹسک میں گزشتہ 6 برس سے رہائش پذیر ہیں۔
غیر ملکی میڈیا نے اس بارے میں رپورٹ کیا تھا کہ ڈاکٹر گری کمار پاٹیل اپنے گھر کی بیسمینٹ سے صرف اس وقت باہر آتے ہیں جب انہیں اپنے 20 ماہ کے نر جیگوار (تیندوے کی ایک نسل) اور 6 ماہ کی پینتھر (چیتے کی ایک نسل) مادہ کے کھانے کے لیے کچھ درکار ہوتا ہے۔
اس ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ وہ پڑوسی گاؤں جاکر اپنے ان جانوروں کے لیے اوسطاً 23 کلوگرام بھیڑ، ٹرکی اور چکن خریدتے ہیں۔
اپنے انٹرویو کے دوران بھارتی شہری کا کہنا تھا کہ ان کی بگ کیٹس اس وقت بیسمینٹ میں ان ہی کے ساتھ رہتے ہیں، یہاں بمباری ہورہی ہے جس کی وجہ سے یہ بہت ہی خوفزدہ ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت یہ معمول سے کم کھانا کھارہی ہیں، لیکن میں انہیں بے یارو مددگار نہیں چھوڑوں گا۔
گری کمار پاٹیل کا کہنا تھا کہ یہ دوسری جنگ ہے جس کے دوران میں یہاں رہ رہا ہوں، لیکن یہ جنگ پہلے سے زیادہ خوفناک ہے۔
پاٹیل کا کہنا تھا کہ وہ اس سے قبل لونسک میں رہا کرتے تھے جہاں باغیوں اور یوکرینی فورسز کی درمیان 2014 میں لڑائی ہوئی تھی، وہاں انہوں نے ایک انڈین ریسٹورانٹ بھی بنایا تھا جو اس تنازع کے دوران تباہ ہوگیا تھا۔
اس تیندوے کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ اُس نے تقریباً 35 ہزار امریکی ڈالر میں کیف کے چڑیا گھر سے خریدے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کیف کا چڑیا گھر جانور کی فروخت کی اجازت دیتا ہے لیکن یہ اجازت اُس وقت دیتا ہے جب خریدنے والے کے پاس انہیں رکھنے کے لیے موزوں جگہ ہو۔
Comments are closed.