انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) ورلڈ کپ 2023ء کے 18ویں میچ میں پاکستان کی 368 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز نے پراعتماد آغاز فراہم کیا۔
آسٹریلیا کے خلاف انتہائی اہم میچ میں پاکستانی اوپنر عبداللّٰہ شفیق اور امام الحق نے 134 رنز کی شراکت قائم کی، جو آسٹریلیا کے خلاف ورلڈ کپ میں پہلی وکٹ پر پہلی سنچری پارٹنر شپ ہے۔
گرین شرٹس کے دونوں اوپنرز نے اس دوران اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں، عبداللّٰہ کی صورت میں ٹیم کی پہلی وکٹ 134 رنز پر گری، وہ 61 گیندوں پر 64 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
پاکستان کی دوسری وکٹ 154 کے اسکور پر گری، دوسرے اوپنر امام الحق 71 گیندوں پر 70 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، انہیں بھی مارکس اسٹونس نے آؤٹ کیا۔
بنگلورو میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستانی کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر آسٹریلیا کو بیٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا۔
آسٹریلوی اوپنرز کی 259 رنز کی شراکت کے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ پاکستان کو 400 سے اوپر کا ہدف ملے گا لیکن آخری اوورز میں گرین شرٹس نے عمدہ بولنگ کی۔
اس کے باوجود آسٹریلوی ٹیم ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کے خلاف سب سے بڑے ٹوٹل کا ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
میگا ایونٹ میں 10 روز قبل ہی سری لنکا نے پاکستان کے خلاف 344 رنز کا بڑا ٹوٹل بنایا تھا، لیکن آسٹریلیا نے 50 اوورز میں 9 وکٹ پر 367 رنز بناکر یہ ریکارڈ اپنے نام کرلیا۔
آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر اور مچل مارش نے زبردست بیٹنگ کی پہلے ڈیوڈ وارنر اور پھر مچل مارش نے سنچریاں اسکور کیں اور پہلی وکٹ پر 259 رنز کی ریکارڈ شراکت قائم کی۔
ہوا کچھ یو کہ میچ کے پانچویں اوور کی تیسری گیند پر اسامہ میر نے شاہین آفریدی کی گیند پر ڈیوڈ وارنر کا کیچ چھوڑ دیا، جس کے بعد پہلی وکٹ پر شاندار شراکت قائم ہوئی۔
مچل مارش 108 گیندوں پر 121 رنز کی باری کھیل کر شاہین شاہ آفریدی کا شکار بنے، انہوں نے اس دوران 9 چھکے اور 10 چوکے لگائے۔
آسٹریلیا کی دوسری وکٹ 259 ہی کے اسکور پر گری، گلین میکسویل بغیر کوئی اسکور کیے شاہین آفریدی کا دوسرا شکار بن گئے۔
آسٹریلیا کی تیسری وکٹ 284 کے اسکور پر گری، اسامہ میر نے اسٹیو اسمتھ کو پویلین بھیج دیا، جنہوں نے صرف 7 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کو چوتھی اور بڑی کامیابی ڈیوڈ وارنر کی وکٹ کی صورت میں ملی، حارث رؤف کی گیند پر 325 کے مجموعی اسکور پر وہ پویلین لوٹ گئے، 124 گیندوں پر 163 رنز کی باری کے دوران 9 چھکے اور 14 چوکے لگائے۔
آسٹریلیا کی پانچویں وکٹ 339 رنز پر گری، جوش انگلس 13 رنز بناکر حارث رؤف کا دوسرا شکار بنے۔
پاکستان کو چھٹی کامیابی 354 کے اسکور پر مل گئی، مارکس اسٹوئنس 21 رنز بناکر شاہین آفریدی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
آسٹریلیا کی ساتویں وکٹ 360 کے اسکور پر 8 رنز بنانے والے مارنس لبوشین کی گری جو حارث رؤف کا تیسرا شکار بنے۔
اس کے بعد شاہین آفریدی نے آخری اوور کی پہلی 2 گیندوں پر مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ کو آوٹ کردیا، یوں آسٹریلیا کے 9 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے۔
میچ میں شاہین شاہ آفریدی نے 10 اوورز میں 54 رنز دے کر 5 اور حارث رؤف نے 8 اوورز میں 83 رنز دے کر 3 وکٹ حاصل کیے جبکہ 1 وکٹ اسامہ میر کے حصے میں آئی، حسن علی، محمد نواز اور افتخار احمد کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔
اس سے قبل بنگلورو کے چنا سوامی اسٹیڈیم میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا کہ ہم نے اس میچ کے لیے اچھی ٹریننگ کی ہے اور کئی اچھے پریکٹس سیشن بھی کیے ہیں۔
بابر اعظم نے کہا کہ ہم صرف مختلف کمبی نیشن آزما رہے ہیں، اس میچ میں اچھی کارکردگی دکھا کر جیتنے کی کوشش کریں گے، اس پچ پر جلدی وکٹ لینے کی کوشش کریں گے، آسٹریلیا کے خلاف بیٹرز کو اچھی کارکردگی دینی ہو گی۔
اس موقع پر آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا کہ ہم ٹاس جیتتے تو پہلے بولنگ کرتے، ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
پیٹ کمنز نے کہا کہ پہلے بیٹنگ کرنا بھی ٹھیک ہے لیکن ٹاس جیت جاتے تو پہلے بولنگ کو ترجیح دیتے، سری لنکا کے خلاف پلیئرز کی اچھی کارکردگی سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے۔
آج کے میچ کے لیے نائب کپتان شاداب خان کی جگہ اسامہ میر کو پاکستان ٹیم کی پلیئنگ الیون میں شامل کیا گیا ہے۔
دونوں ٹیمیں اب تک اس ورلڈ کپ میں 3، 3 میچز کھیل چکی ہیں، پاکستان نے 2 میچز جبکہ آسٹریلیا نے 1 میچ جیتا ہے۔
پوائنٹس ٹیبل پر اس وقت پاکستان ٹیم چوتھے اور آسٹریلیا چھٹے نمبر پر ہے۔
Comments are closed.