پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انکشاف کیا ہے کہ بڑے بیٹے کو میرے سیاسی کیریئر سےہمیشہ اختلاف رہا۔
عمران خان نے برطانوی صحافی پیئرز مورگن کو اپنے بیٹوں کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ’لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ ہونے کے بعد مجھے اسپتال پہچنے میں دو گھنٹے لگے اور اسپتال پہنچتے ہی میں نے سب سے پہلے اپنی اہلیہ اور بیٹوں سے بات کی‘۔
اُنہوں نےکہا کہ ’یہاں میری اہلیہ قابلِ ذکر ہیں کیونکہ اُنہیں جب تسلی ہوگئی کہ میں محفوظ ہوں تو وہ پرسکون ہوگئیں لیکن میرے بیٹے میرے بارے میں کافی پریشان ہیں‘۔
اُنہوں نے بتایا کہ’میرا بڑا بیٹا سلیمان کافی حساس ہے اس لیے جب میں نے سیاست میں قدم رکھا تو وہ بہت پریشان ہوا‘۔
اُنہوں نے مزید بتایا کہ ’پاکستان اور بہت سے دیگر ممالک کا سب سے بڑا مسئلہ یہ کہ وہاں پر کچھ ایسے مافیا موجود ہیں جنہیں قانون پر برتری حاصل ہے تو جب آپ کو اس طرح کے مافیا کا سامنا ہو تو آپ کی جان بھی خطرے میں ہوتی ہے، یہی چیز میرے بیٹے کی پریشانی کی وجہ ہے‘۔
عمران خان نے کہا کہ ’اسی لیے میرا بڑا بیٹا ہمیشہ سے یہی چاہتا ہے کہ میں سیاست چھوڑ دوں‘۔
اُنہوں نے کہا کہ ’مجھے یہ لگتا ہے بطور انسان ہمارے اوپر معاشرے کی بھی کچھ ذمہ داری بنتی ہے‘۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ’ آج سے کچھ 30 سال پہلے میں نے روحانیت کے بارے میں پڑھنا شروع کیا تو مجھے یہ احساس ہوا کہ بطور ایک بااثر شخص ہونے کی وجہ سے مجھ پر معاشرے کی کچھ ذمہ داری ہے‘۔
عمران خان نے اپنی بات مکمل کرتے ہوئے کہا کہ’میرا یہ پختہ ایمان ہے کہ زندگی اور موت صرف اللّٰہ کے ہاتھ میں ہےاور اس معاملے میں انسان کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے‘۔
Comments are closed.