بڑھتی مہنگائی، کم تنخواہیں اور تنخواہیں نہ بڑھانا کمپنی ملازمین میں مایوسی کی وجہ بننے لگی،جب وقت کمپنی کے مفاد میں ہوتا ہے تو مالکان بھی بد دل ملازمین پر سرمایہ کاری نہیں کرتے، کیونکہ انہیں پتا ہوتا ہے کہ ملازمین کے پاس کہیں اور جانے کا موقع بھی نہیں.
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ سامنے آگئی، جس میں گیلپ سروے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ جب ملازمین کا خیال نہیں رکھا جاتا تو کام سے ان کا لگاؤ بھی ختم ہوجاتا ہے۔
جب ملازمین کے پاس زیادہ مواقع نہیں تو وہ جہاں ہے، جو ہے، جیسا ہے کی بنیاد پر رہنے کو ترجیح دیتے ہیں، خاموشی سے کام چھوڑ دیتے ہیں یا کم کردیتے ہیں۔
رپورٹ میں مہنگائی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کو ملازمین کی بد دلی کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا گیا اور بتایا گیا کہ تنخواہ پہلی چیز ہوتی ہے جس کی وجہ سے کوئی اپنے کام سے خوش یا نا خوش ہوتا ہے۔
ناخوش ملازمین کے جاب نہ چھوڑنے کو مارکیٹ میں مواقعوں کی کمی سے جوڑا گیا، جس کے باعث ملازمین جہاں ہیں، وہیں پر کام کرنے کو ترجیح دیتے ہیں، مگر خاموشی سے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
رپورٹ میں گیلپ سروے کاحوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ایسے ملازمین کی شرح 59 فیصد ہے، جن کا کام میں دل نہیں لگتا اور وہ کم کام کرتے ہیں۔
رپورٹ نے ناخوش ملازمین کی جانب سے کام میں کمی کے رجحان میں اضافے کو کمپنیوں اور ان کے مالکان کے رویےکا نتیجہ بھی قرار دیا اور بتایا کہ چند کمپنیاں اور مالکان یہ سمجھتے ہیں کہ لیبر مارکیٹ میں ملازمتوں کے کم مواقعوں کے باعث کنٹرول ان کے پاس ہے، ملازمین کے پاس کہیں اور جانے کا موقع نہیں، اسی لیے وہ ملازمین کو مراعات نہیں دیتے، جس سے ملازمین میں بد دلی بڑھتی ہے۔
تحقیقاتی رپورٹ میں کمپنیوں کو مشورہ دیا گیا کہ ملازمین کے لیے کام کی جگہ پر حالات میں بہتری لائیں ورنہ ملازمین کی اکثریت اس وقت تک بد دلی سے کام کرتی رہے گی جب تک نوکری چھوڑنے کا موقع نہیں مل جاتا۔
Comments are closed.