اسلام آباد ہائی کورٹ نے بچے کی بازیابی کے حوالے سے والدہ کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فریقین سے تحقیقات کا حکم دے کر آئندہ سماعت جمعرات 20 اپریل دن 2 بجے تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے دوران جسٹس ارباب طاہر نے ایس پی انڈسٹریل ایریا کو 2 دن میں تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کر دیا۔
بچے کے والد نے بیان ریکارڈ کرواتے ہوئے کہا کہ بچہ والدہ کے پاس ہے، عدالت تحقیقات کرالے، دوسری جانب والدہ نے عدالت میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ بچہ والد کے پاس ہے، ہم سے زبردستی چھینا گیا، برآمد کرایا جائے۔
جسٹس ارباب محمد طاہر نے ایس پی کو حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ بچہ کس کے پاس ہے؟ 2 دن میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کریں جبکہ والد اور والدہ دونوں سائیڈ سے تحقیقات کریں۔
عدالت نے بچے کے والد سے استفسار کیا کہ آپ کہاں تھے اور عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو رہے تھے؟
بچے کے والد نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ مجھے ہائی کورٹ کا کوئی نوٹس ہی نہیں ملا۔
عدالت نے کہا کہ یہی بات پہلے دن آ کر بتا دیتے تو کوئی فرق نہیں پڑتا لیکن اب اس کے اثرات ہوں گے۔
بچے کے والد کے وکیل رانا عابد نذیر نے بتایا کہ معاملہ سیشن کورٹ میں زیر التوا تھا۔
عدالت نے استفسار کیا کہ سب باتیں چھوڑیں اور یہ بتائیں کہ بچہ کہاں ہے؟
جسٹس ارباب طاہر نے دوران سماعت کہا کہ جمعے کو ہم بچے کے والد کی وجہ سے 5:30 بجے عدالت سے گئے ہیں۔
Comments are closed.