انسان کو اگر بچھو ڈنگ مار دے تو اس کا زہر جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے لیکن اگر یہی زہر بچھو کے ڈنگ سے نکال کر محفوظ کر لیا جائے تو یہ کسی قیمتی چیز سے کم نہیں ہوتا۔
غیرملکی میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق بچھو کا ایک لیٹر زہر تقریباً ایک کروڑ ڈالر میں فروخت کیا جاتا ہے۔
بچھو کا زہر نہ صرف کاسمیٹکس اور کاسمیٹک سرجری میں استعمال ہوتا ہے بلکہ کئی جان لیوا بیماریوں کی ادویات بھی اسی زہر کی معمولی مقدار سے تیار کی جاتی ہیں۔
اس کے علاوہ مختلف درد سے چھٹکارا پانے والی اور جسم کے مدافعتی نظام سے جڑی ادویات میں بھی اسے استعمال کیا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ بچھو کے زہر کے طبی استعمال پر کئی برسوں سے تحقیق بھی ہوتی رہی ہے۔ 2020 میں نیشنل لائبریری آف میڈیسن کی جانب سے شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بچھو کے زہر سے اسی کے زہر کے خلاف کارگر ثابت ہونے والی دوا بھی تیار کی جا سکتی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی ہارٹ فاؤنڈیشن، ویلکم ٹرسٹ اور برطانوی میڈیکل ریسرچ کونسل کی مدد سے دل کی بیماریوں میں بچھو کے زہر کے استعمال پر نئی تحقیق کی جا رہی ہے۔
برطانوی ماہرین کے مطابق بچھو کے زہر سے ’مارگا ٹوکسن‘ نامی مواد حاصل کیا جاتا ہے جو عموماً دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے تاہم اسے دل کی بیماریوں کے لیے بطور اسپرے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ مارگا ٹوکسن لاطینی امریکا میں پائے جانے والے ایک مخصوص بچھو کے زہر سے حاصل ہوتا ہے، جو خون کی رگوں میں نئے خلیے بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اسے دل کی سرجری میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ بچھو 5 سے 8 سینٹی میٹر تک کے ہوتے ہیں، اگرچے ان کا زہر جان لیوا نہیں ہوتا لیکن پھر بھی اگر یہ کسی کو کاٹ لیں تو اس شخص کو شدید درد، سوجن اور خارش ہوتی ہے۔
بچھو کے ڈنگ پر تحقیق کرنے والے برطانوی ماہرین کے مطابق بچھو کا زہر بہت مفید ہوتا ہے، اس کی کافی کم تعداد بھی فائدہ مند ہوتی ہے۔
ہارٹ فاونڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر پیٹر ویزبرگ کے مطابق یہ ایک ایسے مواد کی بہت اچھی مثال ہے جو قدرتی طور پر تو انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے لیکن اس کی مدد سے تیار کردہ ادویات سے انسانوں کا علاج بھی ہو سکتا ہے۔
Comments are closed.