- مصنف, کوئنٹن سمرولے
- عہدہ, شمال مشرقی یوکرین
- ایک گھنٹہ قبل
یوکرینی فوج کے ٹرک کے ڈیش بورڈ پر ایک بلیک باکس کسی طلسماتی شے کی طرح رکھا ہوا ہے اور جیسے ہی کوئی روسی ڈرون ہمارے سروں کے اوپر سے گزرتا ہے اس وقت اس کی سکرین پر روشنیاں جگمگانے لگتی ہیں۔ہم خارخیو کے باہر اور جنگ کے اگلے محاذ کے قریب ایک سڑک سے انتہائی برق رفتاری سے گزر رہے ہیں۔جنگ میں حصہ لینے والے دیگر فوجیوں کی طرح اس ٹرک میں سوار لوگ بھی اس بلیک باکس کو تقریباً پوجتے ہیں اور انھوں نے اسے ’شوگر‘ کا نام دیا ہے۔ یہ باکس انھیں نہ نظر آنے والے خطروں سے خبردار کرتا ہے۔اس فوجی ٹرک کی چھت پر مشروم کی طرح نظر آنے والے تین انٹینے نصب ہیں جن میں کسی بھی ڈرون کا ناکارہ بنانے کی صلاحیت موجود ہے۔
اس گاڑی کو دیکھیں تو آپ کو ایک طرح کی سکیورٹی کا احساس ہوتا ہے کیونکہ اس میں آسمان پر گھومنے والے روسی ڈرونز کے حملوں سے بچنے کی صلاحیت موجود ہے۔فوجی ٹرک کی فرنٹ سیٹ پر 53 سالہ سینیئر لیفٹننٹ یوہینی بیٹھے ہیں اور بلیک باکس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’اس نے ابھی زالا لانسیت روسی ڈرونز کو ڈیٹیکٹ کیا ہے۔‘زالا لانسیت ایک روسی ڈرون ہے جو اپنی لانگ رینج اور اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنانے کے لیے مشہور ہے۔میں نے لیفٹننٹ یوہینی سے پوچھا کہ ’کیا اس لیے ہم اتنی برق رفتاری سے گاڑی چلا رہے ہیں۔‘مجھے معلوم تھا کہ گاڑی پر نصب انٹینے زالا لانسیت ڈرون کو ناکارہ نہیں بنا سکتے۔یوکرینی نیشنل گارڈ کی خارتیہ بریگیڈ سے تعلق رکھنے والے لیفٹننٹ یوہینی نے جواب دیا کہ ’ہم ابھی ان (روسی ڈرونز) کے ترجیحی اہداف میں شامل نہیں، لیکن پھر بھی بہتر یہی ہو گا کہ ہم رفتار کم نہ کریں کیونکہ صورتحال ابھی بھی خطرناک ہے۔‘ڈرونز کو جام کرنے والے انٹینے ڈرونز اور انھیں چلانے والے آپریٹرز کے درمیان کمیونیکیشن کو 75 فیصد تک بلاک کر دیتے ہیں۔ لیکن زالا لانسیت ڈرونز کی خاص بات یہ ہے کہ اگر ایک بار یہ اپنے ہدف تک پہنچ جائیں تو انھیں اسے نشانہ بنانے کے لیے آپریٹر کی ضرورت نہیں پڑتی۔یوکرینی ماہرین کا کہنا ہے کہ زالا لانسیت ایک ایسا طاقتور ڈرون ہے جسے صرف اور صرف بکتر بند گاڑیوں اور فوجی دستوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔ایک سال قبل ایسی ٹیکنالوجی یوکرین میں موجود نہیں تھی لیکن اب یہ یہاں بھی عام ہے۔ ڈرون یوکرین اور روس کے درمیان جنگ میں اہمیت اختیار گئے ہیں، وہ بھی ایک ایسے وقت میں جب یوکرین کو روسی فوج کی پیش قدمی روکنے میں دشواری کا سامنا ہے۔
،تصویر کا ذریعہZala
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.