- مصنف, فاروق چھوٹلا
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 33 منٹ قبل
افریقی ملک بوٹسوانا میں ہیروں کی ایک کان سے 2492 قیراط کا ہیرا ملا ہے جو تاریخ میں ملنے والا دوسرا سب سے بڑا ہیرا ہے۔یہ ہیرا کینیڈا کی کمپنی لوکارا ڈائمنڈ کی ایک کان سے نکالا گیا ہے۔ہیرا بوٹسوانا کے دارالحکومت گیبورون سے تقریباً 500 کلومیٹر شمال میں کارووے کی کان سے ملاا۔بوٹسوانا کی حکومت نے کہا کہ یہ جنوبی افریقی ریاست میں دریافت ہونے والا اب تک کا سب سے بڑا ہیرا ہے۔
یہ 1905 میں جنوبی افریقہ سے ملنے والے 3,106 قیراط کے کلینن ہیرے کے بعد دنیا میں ملنے والا سب سے بڑا ہیرا ہے۔ کلینن ہیرے سے نو مختلف ہیرے تراشے گئے تھے جن میں سے بیشتر برطانوی شاہی خاندان کے زیورات میں نصب ہیں۔افریق ملک میں اس سے قبل سب سے بڑی دریافت 2019 میں اسی کان سے 1,758 قیراط کے پیرے کی شکل میں تھی۔بوٹسوانا کا شمار دنیا میں ہیروں کی پیداوار کے حوالے سے بڑے ممالک میں ہوتا ہے اور دنیا میں ملنے والے ہیروں میں سے تقریباً 20 فیصد یہیں سے نکلتے ہیں۔ایک بیان میں، ہیروں کی کان کی مالک کمپنی لوکارا نے کہا کہ یہ پتھر’اب تک دریافت کیے گئے سب سے بڑے خام ہیروں میں سے ایک ہے۔‘لوکارا کے سربراہ ولیم لیمب نے کہا کہ ’ہم 2,492 قیراط کے اس غیر معمولی ہیرے کی دریافت پر پرجوش ہیں۔‘ولیم لیمب نے بتایا کہ اس ہیرے کو لوکارا کی میگا ڈائمنڈ ریکوری ایکسرے ٹیکنالوجی کی مدد سے تلاش کیا گیا۔
اس ٹیکنالوجی کو 2017 سے بیش قیمت ہیروں کی شناخت اور محفوظ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ وہ کرشنگ کے عمل کے دوران ٹوٹ نہ جائیں۔فرم نے اس ہیرے کے معیار یا اس کی قیمت کی تفصیلات نہیں بتائیں۔تاہم، برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق لوکارا کے قریبی لوگوں نے اندازہ لگایا ہے کہ اس ہیرے کی مالیت چار کروڑ ڈالر سے زیادہ ہو سکتی ہے۔2019 میں ملنے والا 1,758 کیرٹ کا پتھر فرانسیسی فیشن برانڈ لوئی وتوں نے خریدا تھا لیکن اس سودے کی مالیت ظاہر نہیں کی گئی تھی۔اسی کان سے 2016 میں دریافت ہونے والا 1,109 قیراط کا ہیرا 2017 میں لندن کے جیولر لارنس گراف نے پانچ کروڑ 30 لاکھ ڈالر میں خریدا تھا۔لوکارا کے پاس کارروے کی کان کی 100فیصد ملکیت ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بوٹسوانا کی حکومت نے حال ہی میں ایک قانون تجویز کیا ہے جس کے مطابق کان کا لائسنس حاصل کرنے والی کمپنیوں سے کہا جائے گا کہ اگر حکومت ان کے ساتھ شراکت دار بننے کے اختیار کو استعمال نہیں کرتی تو انھیں مقامی کمپنیوں کو 24 فیصد حصص فروخت کرنے ہوں گے۔
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.