پنجاب کے شہر بورے والا میں خاتون کرکٹر کے ساتھ مبینہ زیادتی اور تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔ ملوث ملزمان نے سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 9 ملزمان نے سیشن کورٹ سے 21 جون تک عبوری ضمانت کروالی، خاتون کے الزام پر 30 مئی کو سابق شوہر سمیت 4 افراد اور 6 خواتین پر مقدمہ کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نامزد ایک ملزم کو گرفتار کر کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا تھا، گرفتار ملزم کی ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرلی گئی۔
پولیس کے مطابق ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر روبینہ عباس مقدمے کی تحقیقات کر رہی ہیں، تحقیقات مکمل ہونے پر حتمی چالان تیار کیا جائے گا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کرکٹر نے سابق شوہر اور سابق پی سی بی کوچ ملتان ریجن پر سنگین الزامات لگائے تھے۔
خاتون نے الزام عائد کیا تھا کہ 29 مئی کو شوہر نے اپنے دوست کے مکان پر لے جا کر تشدد کیا، جہاں سابق شوہر کے دوستوں نے زیادتی کی کوشش کی، نازیبا ویڈیوز بنائیں، جس کے بعد مجھے بلیک میل کیا، موبائل فون، نقدی اور زیورات بھی چھین لیے۔
ڈی پی او وہاڑی رانا شاہد پرویز کا کہنا ہے کہ پولیس تمام الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے، نازیبا تصاویر وائرل کرنے کے الزامات کی تحقیقات ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کرے گا۔
متاثرہ خاتون کے سابق شوہر کا کہنا ہے کہ میں خاتون کرکٹر کے تمام الزامات کی تردید کرتا ہوں، خاتون کرکٹر اور اس کا خاندان بلیک میلر ہے، اس نے 6 ماہ قبل بلیک میل کر کے مجھے نکاح پر مجبور کیا، جس کے بعد میری خاندانی جائیداد میں حصہ مانگنا شروع کردیا۔
سابق شوہر کا کہنا ہے کہ بلیک میلنگ پر خاتون کرکٹر کو 2 ماہ قبل طلاق دے چکا ہوں۔
اس حوالے سے ڈائریکٹر پی سی بی کا کہنا ہے کہ سابق کوچ ملتان ریجن پر الزامات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنادی گئی ہے، تحقیقات تک سابق پی سی بی کوچ ملتان ریجن کو معطل کردیا گیا ہے۔
Comments are closed.