بورڈ آف کنٹرول کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کے صدر راجر بنی کا کہنا ہے کہ بورڈ خود کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا، ایسے فیصلوں کا انحصار حکومت پر ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے صدر راجر بنی نے بھارتی ٹیم کے ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان جانے سے متعلق فیصلے کو حکومت سے مشروط کردیا۔
بنگلور میں کرناٹک کرکٹ ایسوسی ایشن کی ایک تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے راجر بنی کا کہنا تھا کہ ہمیں یہاں سے جانے کے لیے حکومت کی کلیئرنس کی ضرورت ہوتی ہے۔
انہوں نے اپنی بات کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ اب چاہے ٹیم یہاں سے کہیں اور کھیلنے کے لیے جائے یا پھر کوئی دوسری ٹیم یہاں کھیلنے کے لیے آئے، دونوں صورتوں میں حکومتی کلیئرنس کی ضرورت ہوتی ہے، ایک مرتبہ کلیئرنس مل جائے پھر ہم وہ کام کرتے ہیں۔
صدر بی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ ہم خود سے کوئی فیصلہ نہیں کرسکتے، ہمیں حکومت پر انحصار کرنا ہے اور اس سلسلے میں ہم نے حکومت سے اب تک رابطہ نہیں کیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بی سی سی آئی کے سیکریٹری اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر جے شاہ کی جانب سے بھارتی کرکٹ ٹیم کے ایشیا کپ 2023 میں شرکت سے متعلق بیان سامنے آیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائے گی، جبکہ 2023 میں ہونے والا یہ ایونٹ پاکستان سے کسی نیوٹرل مقام پر منتقل ہوجائے گا۔
اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے بیان جاری کیا گیا جس میں جے شاہ کے بیان کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے اسے کھیل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا گیا۔
پی سی بی کا کہنا تھا کہ صدر اے سی سی جے شاہ کے بیان پر حیرت اور مایوسی ہوئی، سوچے سمجھے بغیر دیے گئے اس بیان کے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
ترجمان پی سی بی کا کہنا تھا کہ جے شاہ کا پاکستان سے ایونٹ منتقلی کا بیان یکطرفہ ہے جو آئی سی سی اور اے سی سی کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اس بیان سے 2023 میں بھارت میں شیڈول ورلڈکپ اور 2024 سے 2031 تک بھارت میں شیڈول آئی سی سی کے ایونٹس میں پاکستان کی شرکت پر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
Comments are closed.