کراچی پولیس نے مقامی بلڈر سے بھتہ وصول کرنے کے الزام میں جیولر کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سٹی کراچی شبیر سیٹھار کے مطابق مقامی بلڈر شہزاد لطیف کی مدعیت میں نبی بخش تھانے میں ایک جیولر ایاز موتی والا کے خلاف ایف آئی آر نمبر درج کی گئی ہے، جس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
مدعی کے مطابق وہ کنسٹرکشن کا کام کرتے ہیں اور گارڈن میں ایک رہائشی عمارت بنا رہے ہیں، 29 جنوری کو ایاز موتی والا اپنے 8 مسلح ساتھیوں کے ہمراہ ان کے پروجیکٹ پر آیا اور شور شرابا کیا، ویڈیوز بنانا شروع کر دیں اور بلیک میل کیا کہ اگر اس سے معاملات طے نہ کئے گئے تو وہ ویڈیوز اپ لوڈ کرکے اس تعمیراتی پروجیکٹ کو بدنام کر دے گا۔
بلڈر شہزاد لطیف نے کہا کہ ایاز موتی والا نے اس معاملے کو دبانے کے لیے دو کروڑ روپے بھتہ مانگا تھا اور نہ دینے کی صورت میں بلڈنگ کی ویڈیو اپلوڈ کرنے کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر کسی کو بتایا تو جانی نقصان ہوگا اور بلڈنگ کو توڑ دوں گا۔
شہزاد لطیف کا کہنا ہے کہ اپنا کاروبار بچانے کے لیے اس نے ڈیڑھ کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا، ایاز موتی والا نے 10 فروری کو 50 لاکھ روپے اور 11 فروری کو ان کے دفتر سے 25 لاکھ روپے وصول کئے جبکہ 16 فروری کو ان کے دفتر سے مزید 25 لاکھ روپے لے کر گیا، جس کے بعد ان کے ایک کارندے نے 15 لاکھ روپے وصول کیے۔
مدعی کے مطابق ایاز موتی والا ان سے اور ان کے پارٹنر سے اب تک ایک کروڑ 40 لاکھ روپے وصول کرچکا ہے اور مزید دس لاکھ روپے وصول کرنے کے لئے واٹس ایپ اور فون پر کال کر رہا ہے۔
ایس ایس پی شبیر سیٹھار کے مطابق اس سلسلے میں ابتدائی تفتیش کے بعد ایاز میمن موتی والا، سلیمان عبدالغفار، علی میمن لنگڑا، آصف اقبال بلوچ اور دیگر سات آٹھ صورت شناس نامعلوم ملزمان کیخلاف بھتہ وصول کرنے کے الزام کے تحت زیر دفعہ 34/386/385/384/ آر ڈبلیو ٹی اے ٹی اے ایف آئی ر نمبر 79/22 درج کرلی گئی ہے تاہم اس سلسلے میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اس سلسلے میں مؤقف جاننے کیلئے ایاز میمن موتی والا کو کئی بار فون کیا گیا اور انہیں واٹس ایپ پیغام بھی بھیجا گیا مگر ان کا فون بند تھا۔
Comments are closed.