بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما قاسم سوری کی وزارتِ داخلہ کے خلاف درخواست نمٹا دی۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے قاسم سوری کے وکیل کے خلاف انکوائری شروع کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ مفرور شخص ہتھیار ڈالے بغیر کسی ریلیف کا حقدار نہیں ٹھہرایا جاسکتا، قاسم سوری اور ان کے وکیل عدالت میں ملے موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ ظاہر ہوا کہ ان کے پاس اپنے دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں، سرکاری وکلاء نے بتایا قاسم سوری کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں۔
بلوچستان ہائیکورٹ نے مزید کہا ہے کہ الیکشن لڑنے کا بہانہ بنا کر حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
Comments are closed.