پیر 29ذیقعد 1444ھ 19؍جون2023ء

بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا 750 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا

بلوچستان کا آئندہ مالی سال کا 750 ارب روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا، بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 229 ارب، جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 521 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

 بجٹ میں آمدن کا کل تخمینہ701 ارب روپے اور بجٹ خسارہ 49 ارب روپے ہوگا، مالی سال 24-2023ء کے دوران 4389 نئی آسامیاں تخلیق کی گئی ہیں۔

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں گریڈ 1 سے 16 تک 35 فیصد، گریڈ 17سے 22 تک 30 فیصد اور پنشن میں17.5 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ  مزدورں کی کم سے کم اُجرت 32 ہزار روپے مقرر کردی گئی۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر جان محمد خان جمالی کی زیر صدارت  3 گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ انجینئر زمرک خان اچکزئی نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم 750 ارب روپے ہے، آئند مالی سال میں بلوچستان کو 701 ارب روپے کی آمدن حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ آ ئندہ مالی سال کے دوران مجموعی خسارہ 49 ارب روپے ہوگا یہ خسارہ رواں مالی سال کے 72 ارب روپے کی نسبت 23 ارب روپے کم ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں صوبے میں جاری اخراجات 521 ارب روپے ہوں گے، صوبے کے پی ایس ڈی پی کا حجم 229 ارب روپے ہے، پی ایس ڈی پی میں جاری ترقیاتی اسکیموں کی کل تعداد4721 ہے جن کیلئے 170.724ارب روپے جبکہ نئی ترقیاتی اسکیموں کی تعداد 5068 ہے جن کیلئے 58.667 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.