بلوچستان میں سیلابی ریلوں سے مزید 6 ڈیم ٹوٹ گئے۔ زیارت، پشین اور مستونگ کے علاقوں میں کئی آبادیاں ڈوب گئیں۔
زیارت میں مواصلاتی نظام معطل ہوگیا جبکہ نصیرآباد میں بولان قومی شاہراہ پر پنجرہ پل کو سیلابی ریلے نے تباہ کردیا۔
ایدھی رضاکاروں نے سیلابی پانی میں پھنسے 400 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا ہے۔
بلوچستان میں سیلاب سے ایک ہزار کلومیٹر پر مشتمل مختلف شاہراہیں شدید متاثر ہوئی ہیں جبکہ صوبے میں مجموعی اموات کی تعداد 241 ہوگئی ہے۔
Comments are closed.