بلوچستان کے زمینی و فضائی راستے بند جبکہ لینڈ لائنز اور موبائل فون سگنلز بھی بیٹھ گئے، جس کے باعث سیلاب میں ڈوبے بلوچستان کی خبر ملنا مشکل ہوگئی۔
کوئٹہ تیس گھنٹوں تک بارش اور سیلاب میں گھرا رہا۔ سیلاب میں پھنسنے والے 500 سے زائد افراد کو ریسکیو کر کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔
مشیر داخلہ ضیا لانگو نے وفاقی حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ کو سیلاب کا سامنا ہے۔
کوئٹہ میں کئی گھنٹوں بعد مواصلاتی نظام بحال ہوگیا جبکہ سنجاوی میں ڈیم اوور فلو اور پشین میں خانوزئی ڈیم ٹوٹ گیا۔
Comments are closed.