بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا وقت ختم ہوگیا، پولنگ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہی، جس کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 5 بجے کے بعد پولنگ اسٹیشن کے اندرموجود افراد ووٹ ڈال سکیں گے، میڈیا پولنگ ختم ہونے کے ایک گھنٹے بعد تک نتائج نشر نہ کرنے کا پابند ہے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ میڈیا کو ابتدائی غیرحتمی نتائج 6 بجے نشر کرنے کی اجازت ہوگی، ریٹرننگ افسران کے اعلان تک نشر نتائج کو غیرحتمی تصور کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 32اضلاع کے 4ہزار 456شہری اور دیہی وارڈز میں پولنگ ہوئی، انتخابات کے لیے 5ہزار 226پولنگ اسٹیشن، 12ہزار219پولنگ بوتھ قائم کیے گئے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 32اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے 14ہزار 611 امیدوار میدان میں ہیں، بلدیاتی انتخابات میں ایک ہزار 584وارڈز میں امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔
ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں ووٹرزکی تعداد 35لاکھ 52 ہزار 398 ہے۔
بلوچستان کے ضلع کوہلو کی میونسپل کمیٹی وارڈ 1 میں خواتین کے لیے مختص کیے گئے پولنگ اسٹیشن میں فائرنگ کاواقعہ پیش آیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے بعد پولنگ اسٹیشن میں حالات کشیدہ ہوگئے، جس کے بعد پولیس اور لیویز کے اضافی اہلکاروں کو طلب کرلیا گیا ہے۔
موسیٰ خیل کنگری کی یونین کونسل راڑا شم میں غرشین برادر نے بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
غرشین برادری نے موقف دیا کہ کہ موسیٰ خیل: یونین کونسل ڑارا شم میں حلقہ بندیاں درست نہیں کی گئی۔
موسیٰ خیل میں راڑا شم کے پولنگ اسٹیشن پر کل 758 ووٹ میں سے12 ووٹ کاسٹ ہوئے۔
ڈپٹی کمشنر خاران کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں ووٹرز کا جوش و خروش دیدنی رہا۔
پشتونخواہ میپ نے خدرانی و کلی اسپانی پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ پیپرکی بک غائب ہونے کا الزام عائد کردیا۔
پی کے میپ کا کہنا تھا کہ وارڈ نمبر5 پر پولنگ شروع ہونے سے قبل ہی بیلٹ پیپر کی ایک بک غائب تھی۔
پشتونخواہ میپ کا کہنا تھا کہ جعلی ووٹ حکومتی جماعت کے کارکن کی جیب سے برآمد ہوئے۔
بلوچستان کے 32 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل شام پانچ بجے تک جاری رہا ، پولنگ کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشنز اور علاقوں میں فائرنگ کے واقعات بھی پیش آئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ باریلی کےعلاقے میں نامعلوم سمت سےتین راکٹ فائر کیے گئے، راکٹ پولنگ اسٹیشن کےقریب گر کر پھٹ گئے، جانی نقصان نہیں ہوا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ تربت کے علاقے تمپ گوماری میں پولنگ اسٹیشن پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، لیویز اہلکاروں کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور فرار ہوگیا، جبکہ فائرنگ کے واقعہ کے بعد پولنگ کا عمل کچھ دیر معطل رہا۔
لیویز کے مطابق چاغی کے یوسی 1 وارڈ نمبر7 میں دو گروپوں میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔
ڈپٹی کمشنر چاغی کا کہنا تھا کہ حالات قابو میں ہیں، پولنگ کا عمل جاری رہا، متعلقہ پولنگ اسٹیشن پر سیکورٹی سخت کردی گئی۔
لیویز ذرائع کا کہنا ہے کہ قلات میں جوہان کے علاقے میں سڑک کنارے بم دھماکا ہوا، جس میں ایک شخص زخمی ہوگیا۔
نوشکی میں یونین کونسل مینگل وارڈ نمبر 4 میں خواتین پولنگ اسٹیشن کے قریب بھی دستی بم حملہ ہوا۔
ایس پی عبدالصبور شاہ کا کہنا تھا کہ دستی بم دھماکے کے نتیجے میں جانی نقصان نہیں ہوا۔
ریٹرننگ افسر کا کہنا ہے کہ پنجگور یونین کونسل نمبر6 نکر کے پولنگ اسٹیشن میں پولنگ ملتوی کردی گئی۔
پولنگ بیلٹ پیپر اور دیگر سامان کی عدم ترسیل اور ووٹر لسٹوں میں غلطی کے باعث ملتوی کی گئی۔
ریٹرننگ آفیسر کا کہنا ہے کہ یونین کونسل نمبر6 نکرکےپولنگ اسٹیشن میں پولنگ کااعلان بعد میں کیاجائے گا۔
Comments are closed.